الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الطَّهَارَةِ طہارت کے احکام و مسائل 31. باب حُكْمِ بَوْلِ الطِّفْلِ الرَّضِيعِ وَكَيْفِيَّةِ غَسْلِهِ: باب: شیرخوار بچے کے پیشاب کا حکم اور اس کو دھونے کا طریقہ۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لوگ بچوں کو لاتے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے لئے دعا کرتے اور ہاتھ پھیرتے، ان پر کچھ چبا کر ان کے منہ میں دیتے۔ (جیسے کھجور وغیرہ) ایک لڑکا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایا گیا اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر پیشاب کر دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی منگوایا اور اس جگہ ڈال دیا اور اس کو دھویا نہیں۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک دودھ پیتا بچہ لایا گیا، اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی گود میں پیشاب کر دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی منگوا کر اس جگہ پر ڈال دیا۔
ھشام سے اس سند کے ساتھ بھی یہ روایت مروی ہے۔
سیدہ ام قیس بنت محصن رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک بچہ لے کر آئیں جو اناج نہیں کھاتا تھا اور اس کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی گود میں بٹھا دیا۔ اس نے پیشاب کر دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فقط پانی اس پر چھڑک دیا۔
زہری بھی اس حدیث کو اس سند سے بیان کرتے ہیں اور اس میں یہ لفظ ہیں کہ آپ نے پانی منگوایا اور چھینٹے مارے۔
عبیداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ام قیس بنت محصن رضی اللہ عنہا نے جو پہلی مہاجرات میں سے تھیں،جنھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی تھی اور وہ عکاشہ بن محصن رضی اللہ عنہ کی بہن تھیں۔ بیان کیا مجھ سے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اپنے ایک بچےکو لے کر آئیں جو کھانا نہیں کھاتا تھا۔ اس بچہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی گود میں پیشاب کر دیا۔ پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی منگوایا اور کپڑے پر چھڑک دیا اور اس کو دھویا نہیں۔
|