لباس اورزیب و زینت کے بیان میں ”انماط“ (یعنی) قالین وغیرہ کے متعلق۔
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب میں نے نکاح کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا تیرے پاس قالین وغیرہ ہیں؟ میں نے عرض کیا کہ ہمارے پاس قالین کہاں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ عنقریب تمہارے پاس ہوں گے۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میری بیوی کے پاس ایک قالین ہے، میں اس کو کہتا ہوں کہ اس کو دور کر تو وہ کہتی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ عنقریب تمہارے پاس قالین ہوں گے (تو سیدنا جابر رضی اللہ عنہ ان کو مکروہ جان کر دور کرنا چاہتے تھے کیونکہ وہ دنیا کی زینت ہے)۔ (”انماط“ قالینوں اور اسی قسم کے بہترین کپڑوں کو بھی کہا جاتا ہے جو نیچے بچھائے جائیں)۔
|