شیوخ:
امام حمیدی کی جلالتِ مرتبت اور تبحرِ علمی کا مزید ثبوت ان کے شُیوخ و اساتذہ کی طویل فہرست پر ایک نظر ڈالنے سے مل جاتا ہے،
جس میں امام شافعی، مسلم بن خالد، فضیل بن عیاض جیسے فخر زمانہ ائمہ کے نام ملتے ہیں،
کہاجاتا ہے کہ وہ حضرت سفیان بن عیینہ کے کیسۂ فیض سے کامل بیس سال تک مستفید ہوتے رہے۔
حافظ ابن حجر رقم طراز ہیں:
«صحب ابن عينية فاكثر عنه وهو من اصح الناس عنه حديثاً»
انہوں نے حضرت سفیان بن عیینہ کی بڑی صحبت اُٹھائی اور اسی باعث ان سے بکثرت روایتوں کا سماع حاصل کیا۔
چنانچہ تمام لوگوں میں ابن عیینہ سے سب سے زیادہ صحیح الروایت ہیں۔
ان کے علاوہ حمیدی نے جن علماء سے اکتساب علم کیا ان میں کچھ کے نام یہ ہیں:
ابراہیم بن سعد،
ولید بن مسلم،
وکیع ابن الجراح الرواسی،
مروان ابن معاویہ،
عبدالعزیز بن ابی حازم،
دراوردی،
بشر بن بکر التینسی۔