تفسیر القرآن الکریم

سورة الانعام
قُلْ إِنِّي أَخَافُ إِنْ عَصَيْتُ رَبِّي عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ[15]
کہہ دے اگر میں اپنے رب کی نا فرمانی کروں تو بے شک میں ایک بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں۔[15]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 15) قُلْ اِنِّيْۤ اَخَافُ …: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے یہ اعلان کروا کر دوسرے سب لوگوں کو بتایا گیا ہے کہ اگر بفرض محال ہمارے معصوم اور سب سے زیادہ نیک بندے سے بھی نافرمانی کا ارتکاب ہو جائے تو وہ بھی ہمارے عذاب سے نہیں بچ سکتا، پھر دوسروں کے لیے کیسے ممکن ہے کہ انبیاء کو جھٹلانے جیسے جرائم کرنے کے باوجود ہمارے عذاب سے بے فکر ہو کر بیٹھ رہیں۔ مزید دیکھیے سورۂ انعام (۸۱ تا ۸۸ اور سورۂ زمر (۶۴، ۶۵)۔