تفسیر القرآن الکریم

سورة البقرة
فَجَعَلْنَاهَا نَكَالًا لِمَا بَيْنَ يَدَيْهَا وَمَا خَلْفَهَا وَمَوْعِظَةً لِلْمُتَّقِينَ[66]
تو ہم نے اسے ان لوگوں کے لیے جو اس کے سامنے تھے اور جو اس کے پیچھے تھے، ایک عبرت اور ڈرنے والوں کے لیے ایک نصیحت بنا دیا۔[66]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 66) اللہ تعالیٰ نے یہ واقعہ اس وقت کے لوگوں کے لیے اور بعد میں آنے والوں کے لیے باعث عبرت بنا دیا۔ ڈرنے والوں کے لیے نصیحت میں یہ بھی شامل ہے کہ امت محمد صلی اللہ علیہ وسلم بنی اسرائیل کی ان نافرمانیوں اور ان پر ملنے والی سزاؤں کو دیکھ کر نصیحت حاصل کرے۔