تفسیر القرآن الکریم

سورة الليل
إِنَّ عَلَيْنَا لَلْهُدَى[12]
بلاشبہ ہمارے ہی ذمے یقینا راستہ بتانا ہے۔[12]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 12) اِنَّ عَلَيْنَا لَلْهُدٰى: دوسری جگہ فرمایا: «قُلْ اِنَّ هُدَى اللّٰهِ هُوَ الْهُدٰى» ‏‏‏‏ [ البقرۃ: ۱۲۰ ] کہہ دے اللہ کی ہدایت ہی اصل ہدایت ہے۔ یعنی جو راستے لوگوں نے اپنی مرضی سے یا آبا و اجداد کو دیکھ کر یا غیر قوموں کی نقل کرتے ہوئے اختیار کیے ہیں وہ چونکہ اللہ کی طرف سے نہیں ہیں، اس لیے کتنے بھی خوش نما ہوں ہدایت نہیں، ضلالت ہیں۔ اللہ کی ہدایت وہ ہے جو خود اس کی طرف سے آئی ہو اور وہ صرف قرآن مجید ہے یا حدیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ۔