تفسیر القرآن الکریم

سورة المدثر
ثُمَّ يَطْمَعُ أَنْ أَزِيدَ[15]
پھر وہ طمع رکھتا ہے کہ میں اسے اور زیادہ دوں۔[15]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 15) ثُمَّ يَطْمَعُ اَنْ اَزِيْدَ: پھر وہ طمع رکھتا ہے کہ میں اسے اور دوں گا، یعنی اتنا کچھ ملنے کے باوجود دنیا میں اس کی حرص ختم نہیں ہوئی بلکہ آخرت میں اسے مزید ملنے کی توقع ہے۔ کفار کا کہنا تھا کہ اگر واقعی قیامت قائم ہوئی تو مال و اولاد وہاں بھی ہمیں کو ملیں گے۔ وہ دنیا میں ملنے والے مال و اولاد اور جاہ و حشمت کو آزمائش کے بجائے اللہ تعالیٰ کے ان پر راضی ہونے کی دلیل قرار دیتے تھے۔ دیکھیے سورۂ مریم (۷۷ تا۸۰)۔