تفسیر القرآن الکریم

سورة النجم
وَالْمُؤْتَفِكَةَ أَهْوَى[53]
اور الٹ جانے والی بستی کو گرا مارا۔[53]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 53) وَ الْمُؤْتَفِكَةَ اَهْوٰى: الْمُؤْتَفِكَةَ اِئْتَفَكَ (افتعال) سے اسم فاعل ہے، الٹنے والی۔ مراد قوم لوط ہے۔ سورۂ حاقہ (۹) میں الْمُؤْتَفِكٰتُ جمع کے ساتھ آیا ہے، مراد الٹ جانے والی بستیاں ہے۔ اَهْوٰى هَوٰي يَهْوِيْ (ض) گرنا۔ أَهْوٰي يُهْوِيْ (افعال) گرانا۔ ان کے اس نام کی وجہ کے لیے دیکھیے سورۂ ہود (۸۲) اور سورۂ حجر (۷۴)۔