تفسیر القرآن الکریم

سورة الدخان
ذُقْ إِنَّكَ أَنْتَ الْعَزِيزُ الْكَرِيمُ[49]
چکھ، بے شک تو ہی وہ شخص ہے جو بڑا زبردست، بہت باعزت ہے۔[49]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 49) ذُقْ اِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِيْزُ الْكَرِيْمُ: ذُقْ ذَاقَ يَذُوْقُ ذَوْقًا (ن) سے امر ہے، چکھو۔ یہ بات ان سے طنز اور مذاق کے طور پر کہی جائے گی، کیونکہ وہ دنیا میں اپنے آپ کو ایسا ہی سمجھتے اور باور کرواتے تھے۔ جملے کی خبر الْعَزِيْزُ الْكَرِيْمُ پر الف لام اور ضمیرِ فصل اَنْتَ سے حصر کا مفہوم پیدا ہو رہا ہے کہ تو ہی وہ شخص ہے جو عزیز و کریم ہے۔