تفسیر القرآن الکریم

سورة الزخرف
وَتَبَارَكَ الَّذِي لَهُ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا وَعِنْدَهُ عِلْمُ السَّاعَةِ وَإِلَيْهِ تُرْجَعُونَ[85]
اور بہت برکت والا ہے وہ جس کے پاس آسمانوں کی اور زمین کی بادشاہی ہے اور اس کی بھی جو ان دونوں کے درمیان ہے اور اسی کے پاس قیامت کا علم ہے اور اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے۔[85]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 85) وَ تَبٰرَكَ الَّذِيْ لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ …: یہ بھی اللہ تعالیٰ کے اکیلا معبود ہونے کی دلیل ہے کہ بے شمار خیر و خوبی کا مالک ہے وہ کہ آسمانوں میں اور زمین میں ہر جگہ اسی کی بادشاہی ہے۔ قیامت کا علم بھی اسی کے پاس ہے اور تم اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے، نہ کہ کسی اور کی طرف۔ لہٰذا وہی ہے جو تمھیں تمھارے نیک یا بد اعمال کا بدلا دے گا۔