تفسیر القرآن الکریم

سورة الصافات
وَتَرَكْنَا عَلَيْهِ فِي الْآخِرِينَ[129]
اور ہم نے پیچھے آنے والوں میں اس کے لیے یہ بات چھوڑ دی۔[129]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 129تا132) وَ تَرَكْنَا عَلَيْهِ فِي الْاٰخِرِيْنَ …: ان آیات کی تفسیر پیچھے آیات (۷۸ تا ۸۱) کے تحت گزر چکی ہے۔ اِلْ يَاسِيْنَ الیاس علیہ السلام ہی کا دوسرا نام ہے، جیسے ایک ہی پہاڑ کو قرآن میں طور سینا بھی کہا گیا ہے اور طور سينين بھی۔