تفسیر القرآن الکریم

سورة النمل
فَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهِ إِلَّا أَنْ قَالُوا أَخْرِجُوا آلَ لُوطٍ مِنْ قَرْيَتِكُمْ إِنَّهُمْ أُنَاسٌ يَتَطَهَّرُونَ[56]
تو اس کی قوم کا جواب اس کے سوا کچھ نہ تھا کہ انھوں نے کہا لوط کے گھر والوں کو اپنی بستی سے نکال دو، بلاشبہ یہ ایسے لوگ ہیں جو بہت پاک باز بنتے ہیں۔[56]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 56) فَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهٖۤ …: لوط علیہ السلام کی بہترین نصیحت کا جواب ان کے پاس جہالت کے سوا کچھ نہ تھا اور انھوں نے ثابت کر دیا کہ لوط علیہ السلام جو انھیں قَوْمٌ تَجْهَلُوْنَ کہہ رہے تھے، درست ہی کہہ رہے تھے۔ چنانچہ انھوں نے اتنی سنجیدہ بات کا جواب استہزا اور تمسخر کے ساتھ دیا، جو جاہلوں کا کام ہے، جیسا کہ موسیٰ علیہ السلام نے فرمایا تھا: « اَعُوْذُ بِاللّٰهِ اَنْ اَكُوْنَ مِنَ الْجٰهِلِيْنَ » [ البقرۃ: ۶۷ ] میں اللہ کی پناہ پکڑتا ہوں کہ میں جاہلوں سے ہو جاؤں۔ مزید دیکھیے سورۂ اعراف (۸۲)۔