تفسیر القرآن الکریم

سورة الشعراء
فَيَأْتِيَهُمْ بَغْتَةً وَهُمْ لَا يَشْعُرُونَ[202]
پس وہ ان پر اچانک آپڑے اور وہ سوچتے بھی نہ ہوں۔[202]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 203،202) فَيَاْتِيَهُمْ بَغْتَةً وَّ هُمْ لَا يَشْعُرُوْنَ …: یعنی وہ اس پر ایمان نہیں لائیں گے یہاں تک وہ عذاب اليم کو دیکھ لیں، جو ان پر اچانک آئے اور وہ سوچتے بھی نہ ہوں، پھر وہ یہ کہیں کہ کیا ہم مہلت دیے جانے والے ہیں کہ ہم ایمان لائیں اور تصدیق کریں، مگر اس وقت مہلت نہیں ملے گی۔