تفسیر القرآن الکریم

سورة الشعراء
أَوْفُوا الْكَيْلَ وَلَا تَكُونُوا مِنَ الْمُخْسِرِينَ[181]
ماپ پورا دو اور کم دینے والوں میں سے نہ بنو۔[181]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 181تا183) اَوْفُوا الْكَيْلَ وَ لَا تَكُوْنُوْا …: ان کی ماپ تول میں کمی بیشی، زمین میں فساد اور رہزنی کا ذکر سورۂ اعراف (۸۵، ۸۶) میں گزر چکا ہے۔ شعیب علیہ السلام کے قصے کی تفصیل کے لیے دیکھیے سورۂ اعراف (۸۵ تا ۹۳)، ہود (۸۴ تا ۹۵) اور عنکبوت (۳۶، ۳۷) بعض لوگوں نے مدین کے اس بزرگ کو شعیب علیہ السلام قرار دیا ہے جس کے پاس موسیٰ علیہ السلام نے دس سال گزارے تھے، مگر یہ بات بالکل بے اصل ہے، مدین کے ہر بزرگ کا شعیب علیہ السلام ہونا ضروری نہیں۔