تفسیر القرآن الکریم

سورة الشعراء
قَالَ إِنِّي لِعَمَلِكُمْ مِنَ الْقَالِينَ[168]
اس نے کہا بے شک میں تمھارے کام سے سخت دشمنی رکھنے والوں سے ہوں۔[168]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 168) قَالَ اِنِّيْ لِعَمَلِكُمْ مِّنَ الْقَالِيْنَ: الْقَالِيْنَ اَلْقَالِيْ کی جمع ہے جو قَلٰي يَقْلِيْ سے اسم فاعل ہے، جس کا معنی شدید نفرت اور دشمنی بھی ہے اور گوشت بھوننا بھی۔ لوط علیہ السلام نے فرمایا کہ میں تمھیں منع کرنے سے کیسے باز آ سکتا ہوں، جب کہ میں تمھارے اس کام سے شدید دشمنی رکھنے والوں میں سے ہوں، اتنی شدید کہ اس سے میرا دل جلتا ہے۔