تفسیر القرآن الکریم

سورة طه
مَنْ أَعْرَضَ عَنْهُ فَإِنَّهُ يَحْمِلُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وِزْرًا[100]
جو اس سے منہ پھیرے گا تو یقینا وہ قیامت کے دن ایک بڑا بوجھ اٹھائے گا۔[100]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 101،100) مَنْ اَعْرَضَ عَنْهُ …: منہ پھیرنے سے مراد اس نصیحت پر ایمان نہ لانا اور عمل نہ کرنا ہے۔ وِزْرًا پر تنوین تعظیم و تہویل کے لیے ہے، بڑا بوجھ، بھاری بوجھ۔ حِمْلًا بمعنی مَحْمُوْلٌ ہے، جیسے ذِبْحٌ بمعنی مَذْبُوْحٌ ہے، اٹھایا ہوا (بوجھ)۔ سَآءَ فعل ذم ہے، جس کا فاعل ضمیر مبہم هُوَ ہے اور جس کے ابہام کی توضیح حِمْلًا تمیز کے ساتھ کی گئی ہے۔