تفسیر القرآن الکریم

سورة طه
قَالَ قَدْ أُوتِيتَ سُؤْلَكَ يَا مُوسَى[36]
فرمایا بے شک تجھے تیرا سوال عطا کر دیا گیا اے موسیٰ![36]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 36)قَالَ قَدْ اُوْتِيْتَ …: یعنی تم نے منہ مانگی مراد پالی اور ہم نے تمھاری ہر درخواست کو منظور فرما لیا۔ سینہ کھل گیا، کام آسان ہو گیا، زبان کی گرہ بھی مکمل یا بقدر ضرورت کھل گئی۔ چنانچہ اس کے بعد ہر جگہ موسیٰ علیہ السلام نے خود ہی فرعون اور جادوگروں سے بحث کی ہے، کہیں ہارون علیہ السلام کا ذکر نہیں آیا او رہارون علیہ السلام کو بھی نبی بنا کر وزیر بنا دیا گیا۔