تفسیر القرآن الکریم

سورة مريم
وَنَرِثُهُ مَا يَقُولُ وَيَأْتِينَا فَرْدًا[80]
اور ہم اس کے وارث ہوں گے ان چیزوں میں جو یہ کہہ رہا ہے اور یہ اکیلا ہمارے پاس آئے گا۔[80]
تفسیر القرآن الکریم
(آیت 80)وَ نَرِثُهٗ مَا يَقُوْلُ: یعنی جس مال و اولاد پر یہ فخر کر رہا ہے اس کے ہلاک ہونے کے بعد ان سب کے وارث ہم بنیں گے، جیسا کہ اسی سورت میں ارشاد فرمایا: « اِنَّا نَحْنُ نَرِثُ الْاَرْضَ وَ مَنْ عَلَيْهَا وَ اِلَيْنَا يُرْجَعُوْنَ » [ مریم: ۴۰ ] بے شک ہم، ہم ہی اس زمین کے وارث ہوں گے اور ان کے بھی جو اس پر ہیں اور وہ ہماری ہی طرف لوٹائے جائیں گے۔

وَ يَاْتِيْنَا فَرْدًا: یعنی قیامت کے دن جب ہمارے پاس آئے گا تو اس کے ساتھ نہ اولاد ہو گی، نہ مال اور نہ کوئی جتھا۔ دیکھیے سورۂ انعام (۹۴)۔