تفسیر احسن البیان

سورة الضحى
وَوَجَدَكَ عَائِلًا فَأَغْنَى[8]
اور تجھے نادار پا کر تونگر نہیں بنادیا۔ (1)[8]
تفسیر احسن البیان
8۔ 1 تونگر کا مطلب ہے کہ اپنے سوا تجھ کو ہر ایک سے بےنیاز کردیا، پس تو فقر میں صابر اور غنا میں شاکر رہا ہے۔ جیسے خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تونگری کثرت ساز و سامان کا نام نہیں اصل تونگری تو دل کی تونگری ہے۔ (صحیح مسلم)