تفسیر احسن البیان

سورة الصافات
فَإِنَّمَا هِيَ زَجْرَةٌ وَاحِدَةٌ فَإِذَا هُمْ يَنْظُرُونَ[19]
وہ تو صرف ایک روز کی جھڑکی ہے (1) کہ یکایک یہ دیکھنے لگیں گے (2)۔[19]
تفسیر احسن البیان
19۔ 1 یعنی وہ اللہ کے ایک ہی حکم اور اسرافیل ؑ کی ایک ہی پھونک (نفخہ ثانیہ) سے قبروں سے زندہ ہو کر نکل کھڑے ہونگے۔ 19۔ 2 یعنی ان کے سامنے قیامت کے ہولناک مناظر اور میدان محشر کی سختیاں ہوں گی جنہیں وہ دیکھیں گے، نفخے یا چیخ کو زجرہ (ڈانٹ) سے تعبیر کیا، کیونکہ اس سے مقصود ڈانٹ ہی ہے