تفسیر احسن البیان

سورة الحجر
وَإِنْ مِنْ شَيْءٍ إِلَّا عِنْدَنَا خَزَائِنُهُ وَمَا نُنَزِّلُهُ إِلَّا بِقَدَرٍ مَعْلُومٍ[21]
اور جتنی بھی چیزیں ہیں ان سب کے خزانے ہمارے پاس ہیں (1) اور ہم ہر چیز کو اس کے مقررہ انداز سے اتارتے ہیں۔[21]
تفسیر احسن البیان
21۔ 1 بعض نے خزائن سے مراد بارش لی ہے کیونکہ بارش ہی پیداوار کا ذریعہ ہے لیکن زیادہ صحیح بات یہ ہے اس سے مراد تمام کائنات کے خزانے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ حسب مشیت و ارادہ عدم سے وجود میں لاتا رہتا ہے۔