قرآن مجيد

سورة هود
وَلِلَّهِ غَيْبُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَإِلَيْهِ يُرْجَعُ الْأَمْرُ كُلُّهُ فَاعْبُدْهُ وَتَوَكَّلْ عَلَيْهِ وَمَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ[123]
اور اللہ ہی کے پاس آسمانوں اور زمین کا غیب ہے اور سب کے سب کام اسی کی طرف لوٹائے جاتے ہیں۔ سو اس کی عبادت کر اور اس پر بھروسا کر اور تیرا رب اس سے ہرگز غافل نہیں جو تم کرتے ہو۔[123]
تفسیر ابن کثیر، تفسیر آیت/آیات، 123،

علم غیب اور حاکمیت اعلیٰ صرف اللہ ہی کو سزاوار ہے ٭٭

آسمان و زمین کے ہر غیب کو جاننے والا صرف اللہ تعالیٰ عزوجل ہی ہے۔ اسی کی سب کو عبادت کرنی چاہیئے اور اسی پر بھروسہ کرنا چاہیئے۔ جو بھی اس پر بھروسہ رکھے وہ اس کے لیے کافی ہے۔ کعب رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ تورات کا خاتمہ بھی انہیں آیتوں پر ہے اللہ تعالیٰ مخلوق میں سے کسی کے کسی عمل سے بے خبر نہیں۔