قرآن پاک لفظ لِلْإِنْسَانِ کے تحت آنے والی قرآنی آیات
نمبر لفظ آیت ترجمہ
1
لِلْإِنْسَانِ
قَالَ يَا بُنَيَّ لَا تَقْصُصْ رُؤْيَاكَ عَلَى إِخْوَتِكَ فَيَكِيدُوا لَكَ كَيْدًا إِنَّ الشَّيْطَانَ لِلْإِنْسَانِ عَدُوٌّ مُبِينٌ [12-يوسف:5]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
یعقوب علیہ السلام نے کہا پیارے بچے! اپنے اس خواب کا ذکر اپنے بھائیوں سے نہ کرنا۔ ایسا نہ ہو کہ وه تیرے ساتھ کوئی فریب کاری کریں، شیطان تو انسان کا کھلا دشمن ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
انہوں نے کہا کہ بیٹا اپنے خواب کا ذکر اپنے بھائیوں سے نہ کرنا نہیں تو وہ تمہارے حق میں کوئی فریب کی چال چلیں گے۔ کچھ شک نہیں کہ شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اس نے کہا اے میرے چھوٹے بیٹے! اپنا خواب اپنے بھائیوں سے بیان نہ کرنا، ورنہ وہ تیرے لیے تدبیر کریں گے، کوئی بری تدبیر۔ بے شک شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے۔
2
لِلْإِنْسَانِ
وَقُلْ لِعِبَادِي يَقُولُوا الَّتِي هِيَ أَحْسَنُ إِنَّ الشَّيْطَانَ يَنْزَغُ بَيْنَهُمْ إِنَّ الشَّيْطَانَ كَانَ لِلْإِنْسَانِ عَدُوًّا مُبِينًا [17-الإسراء:53]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
اور میرے بندوں سے کہہ دیجیئے کہ وه بہت ہی اچھی بات منھ سے نکالا کریں کیونکہ شیطان آپس میں فساد ڈلواتا ہے۔ بےشک شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
اور میرے بندوں سے کہہ دو کہ (لوگوں سے) ایسی باتیں کہا کریں جو بہت پسندیدہ ہوں۔ کیونکہ شیطان (بری باتوں سے) ان میں فساد ڈلوا دیتا ہے۔ کچھ شک نہیں کہ شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اور میرے بندوں سے کہہ دے وہ بات کہیں جو سب سے اچھی ہو، بے شک شیطان ان کے درمیان جھگڑا ڈالتا ہے۔ بے شک شیطان ہمیشہ سے انسان کا کھلا دشمن ہے۔
3
لِلْإِنْسَانِ
لَقَدْ أَضَلَّنِي عَنِ الذِّكْرِ بَعْدَ إِذْ جَاءَنِي وَكَانَ الشَّيْطَانُ لِلْإِنْسَانِ خَذُولًا [25-الفرقان:29]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
اس نے تو مجھے اس کے بعد گمراه کردیا کہ نصیحت میرے پاس آپہنچی تھی اور شیطان تو انسان کو (وقت پر) دغا دینے واﻻ ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
اس نے مجھ کو (کتاب) نصیحت کے میرے پاس آنے کے بعد بہکا دیا۔ اور شیطان انسان کو وقت پر دغا دینے والا ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
بے شک اس نے تو مجھے نصیحت سے گمراہ کر دیا، اس کے بعد کہ میرے پاس آئی اور شیطان ہمیشہ انسان کو چھوڑ جانے والا ہے۔
4
لِلْإِنْسَانِ
أَمْ لِلْإِنْسَانِ مَا تَمَنَّى [53-النجم:24]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
کیا ہر شخص جو آرزو کرے اسے میسر ہے؟
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
کیا جس چیز کی انسان آرزو کرتا ہے وہ اسے ضرور ملتی ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
یا انسان کے لیے وہ (میسر) ہے جو وہ آرزو کرے۔
5
لِلْإِنْسَانِ
وَأَنْ لَيْسَ لِلْإِنْسَانِ إِلَّا مَا سَعَى [53-النجم:39]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
اور یہ کہ ہر انسان کے لیے صرف وہی ہے جس کی کوشش خود اس نے کی
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
اور یہ کہ انسان کو وہی ملتا ہے جس کی وہ کوشش کرتا ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اور یہ کہ انسان کے لیے صرف وہی ہے جس کی اس نے کوشش کی۔
6
لِلْإِنْسَانِ
كَمَثَلِ الشَّيْطَانِ إِذْ قَالَ لِلْإِنْسَانِ اكْفُرْ فَلَمَّا كَفَرَ قَالَ إِنِّي بَرِيءٌ مِنْكَ إِنِّي أَخَافُ اللَّهَ رَبَّ الْعَالَمِينَ [59-الحشر:16]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
شیطان کی طرح کہ اس نے انسان سے کہا کفر کر، جب وه کفر کر چکا تو کہنے لگا میں تو تجھ سے بری ہوں، میں تو اللہ رب العالمین سے ڈرتا ہوں
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
منافقوں کی) مثال شیطان کی سی ہے کہ انسان سے کہتا رہا کہ کافر ہوجا۔ جب وہ کافر ہوگیا تو کہنے لگا کہ مجھے تجھ سے کچھ سروکار نہیں۔ مجھ کو خدائے رب العالمین سے ڈر لگتا ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
شیطان کے حال کی طرح، جب اس نے انسان سے کہا کفر کر، پھر جب وہ کفر کر چکا تو اس نے کہا بلاشبہ میں تجھ سے لاتعلق ہوں، بے شک میں اللہ سے ڈرتا ہوں، جو تمام جہانوں کا رب ہے۔