قرآن پاک لفظ كَانَ کے تحت آنے والی قرآنی آیات
نمبر لفظ آیت ترجمہ
291
كَانَ
فَكَيْفَ كَانَ عَذَابِي وَنُذُرِ [54-القمر:16]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
بتاؤ میرا عذاب اور میری ڈرانے والی باتیں کیسی رہیں؟
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
سو (دیکھ لو کہ) میرا عذاب اور ڈرانا کیسا ہوا؟
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
پھر میرا عذاب اور میرا ڈرانا کیسا تھا؟
292
كَانَ
كَذَّبَتْ عَادٌ فَكَيْفَ كَانَ عَذَابِي وَنُذُرِ [54-القمر:18]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
قوم عاد نے بھی جھٹلایا پس کیسا ہوا میرا عذاب اور میری ڈرانے والی باتیں
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
عاد نے بھی تکذیب کی تھی سو (دیکھ لو کہ) میرا عذاب اور ڈرانا کیسا ہوا
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
عاد نے جھٹلادیا تو میرا عذاب اور میرا ڈرانا کیسا تھا؟
293
كَانَ
فَكَيْفَ كَانَ عَذَابِي وَنُذُرِ [54-القمر:21]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
پس کیسی رہی میری سزا اور میرا ڈرانا؟
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
سو (دیکھ لو کہ) میرا عذاب اور ڈرانا کیسا ہوا
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
پھر میرا عذاب اور میرا ڈرانا کیسا تھا؟
294
كَانَ
فَكَيْفَ كَانَ عَذَابِي وَنُذُرِ [54-القمر:30]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
پس کیونکر ہوا میرا عذاب اور میرا ڈرانا
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
سو (دیکھ لو کہ) میرا عذاب اور ڈرانا کیسا ہوا
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
تو میرا عذاب اور میرا ڈرانا کیسا تھا؟
295
كَانَ
فَأَمَّا إِنْ كَانَ مِنَ الْمُقَرَّبِينَ [56-الواقعة:88]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
پس جو کوئی بارگاه الٰہی سے قریب کیا ہوا ہوگا
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
پھر اگر وہ (خدا کے) مقربوں میں سے ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
پس لیکن اگر وہ ان لوگوں سے ہوا جو قریب کیے ہوئے ہیں۔
296
كَانَ
وَأَمَّا إِنْ كَانَ مِنْ أَصْحَابِ الْيَمِينِ [56-الواقعة:90]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
اور جو شحص داہنے (ہاتھ) والوں میں سے ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
اور اگر وہ دائیں ہاتھ والوں میں سے ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اور لیکن اگر وہ دائیں ہاتھ والوں سے ہوا۔
297
كَانَ
وَأَمَّا إِنْ كَانَ مِنَ الْمُكَذِّبِينَ الضَّالِّينَ [56-الواقعة:92]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
لیکن اگر کوئی جھٹلانے والوں گمراہوں میں سے ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
اور اگر وہ جھٹلانے والے گمراہوں میں سے ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اور لیکن اگر وہ جھٹلانے والے گمراہ لوگوں سے ہوا۔
298
كَانَ
وَالَّذِينَ تَبَوَّءُوا الدَّارَ وَالْإِيمَانَ مِنْ قَبْلِهِمْ يُحِبُّونَ مَنْ هَاجَرَ إِلَيْهِمْ وَلَا يَجِدُونَ فِي صُدُورِهِمْ حَاجَةً مِمَّا أُوتُوا وَيُؤْثِرُونَ عَلَى أَنْفُسِهِمْ وَلَوْ كَانَ بِهِمْ خَصَاصَةٌ وَمَنْ يُوقَ شُحَّ نَفْسِهِ فَأُولَئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ [59-الحشر:9]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
اور (ان کے لیے) جنہوں نے اس گھر میں (یعنی مدینہ) اور ایمان میں ان سے پہلے جگہ بنالی ہے اور اپنی طرف ہجرت کرکے آنے والوں سے محبت کرتے ہیں اور مہاجرین کو جو کچھ دے دیا جائے اس سے وه اپنے دلوں میں کوئی تنگی نہیں رکھتے بلکہ خود اپنے اوپر انہیں ترجیح دیتے ہیں گو خود کو کتنی ہی سخت حاجت ہو (بات یہ ہے) کہ جو بھی اپنے نفس کے بخل سے بچایا گیا وہی کامیاب (اور بامراد) ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
اور (ان لوگوں کے لئے بھی) جو مہاجرین سے پہلے (ہجرت کے) گھر (یعنی مدینے) میں مقیم اور ایمان میں (مستقل) رہے (اور) جو لوگ ہجرت کر کے ان کے پاس آتے ہیں ان سے محبت کرتے ہیں اور جو کچھ ان کو ملا اس سے اپنے دل میں کچھ خواہش (اور خلش) نہیں پاتے اور ان کو اپنی جانوں سے مقدم رکھتے ہیں خواہ ان کو خود احتیاج ہی ہو۔ اور جو شخص حرص نفس سے بچا لیا گیا تو ایسے لوگ مراد پانے والے ہیں
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اور (ان کے لیے) جنھوں نے ان سے پہلے اس گھر میں اور ایمان میں جگہ بنا لی ہے، وہ ان سے محبت کرتے ہیں جو ہجرت کر کے ان کی طرف آئیں اور وہ اپنے سینوں میں اس چیز کی کوئی خواہش نہیں پاتے جو ان (مہاجرین) کو دی جائے اور اپنے آپ پر ترجیح دیتے ہیں، خواہ انھیں سخت حاجت ہو اور جو کوئی اپنے نفس کی حرص سے بچا لیا گیا تو وہی لوگ ہیں جو کامیاب ہیں۔
299
كَانَ
لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِيهِمْ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِمَنْ كَانَ يَرْجُو اللَّهَ وَالْيَوْمَ الْآخِرَ وَمَنْ يَتَوَلَّ فَإِنَّ اللَّهَ هُوَ الْغَنِيُّ الْحَمِيدُ [60-الممتحنة:6]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
یقیناً تمہارے لیے ان میں اچھا نمونہ (اور عمده پیروی ہے خاص کر) ہر اس شخص کے لیے جو اللہ کی اور قیامت کے دن کی ملاقات کی امید رکھتا ہو، اور اگر کوئی روگردانی کرے تو اللہ تعالیٰ بالکل بےنیاز ہے اور سزا وار حمد وﺛنا ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
تم (مسلمانوں) کو یعنی جو کوئی خدا (کے سامنے جانے) اور روز آخرت (کے آنے) کی امید رکھتا ہو اسے ان لوگوں کی نیک چال چلنی (ضرور) ہے۔ اور روگردانی کرے تو خدا بھی بےپرواہ اور سزاوار حمد (وثنا) ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
بلا شبہ یقینا تمھارے لیے ان میں اچھا نمونہ تھا، اس شخص کے لیے جو اللہ اور یوم آخرت کی امید رکھتا ہے اور جو کوئی منہ پھیرے تو یقینا اللہ ہی وہ ذات ہے جو بے پروا ہے، تمام تعریفوں کے لائق ہے۔
300
كَانَ
لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِيهِمْ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِمَنْ كَانَ يَرْجُو اللَّهَ وَالْيَوْمَ الْآخِرَ وَمَنْ يَتَوَلَّ فَإِنَّ اللَّهَ هُوَ الْغَنِيُّ الْحَمِيدُ [60-الممتحنة:6]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
یقیناً تمہارے لیے ان میں اچھا نمونہ (اور عمده پیروی ہے خاص کر) ہر اس شخص کے لیے جو اللہ کی اور قیامت کے دن کی ملاقات کی امید رکھتا ہو، اور اگر کوئی روگردانی کرے تو اللہ تعالیٰ بالکل بےنیاز ہے اور سزا وار حمد وﺛنا ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
تم (مسلمانوں) کو یعنی جو کوئی خدا (کے سامنے جانے) اور روز آخرت (کے آنے) کی امید رکھتا ہو اسے ان لوگوں کی نیک چال چلنی (ضرور) ہے۔ اور روگردانی کرے تو خدا بھی بےپرواہ اور سزاوار حمد (وثنا) ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
بلا شبہ یقینا تمھارے لیے ان میں اچھا نمونہ تھا، اس شخص کے لیے جو اللہ اور یوم آخرت کی امید رکھتا ہے اور جو کوئی منہ پھیرے تو یقینا اللہ ہی وہ ذات ہے جو بے پروا ہے، تمام تعریفوں کے لائق ہے۔