قرآن پاک لفظ تِلْكَ کے تحت آنے والی قرآنی آیات
نمبر لفظ آیت ترجمہ
11
تِلْكَ
تِلْكَ الْقُرَى نَقُصُّ عَلَيْكَ مِنْ أَنْبَائِهَا وَلَقَدْ جَاءَتْهُمْ رُسُلُهُمْ بِالْبَيِّنَاتِ فَمَا كَانُوا لِيُؤْمِنُوا بِمَا كَذَّبُوا مِنْ قَبْلُ كَذَلِكَ يَطْبَعُ اللَّهُ عَلَى قُلُوبِ الْكَافِرِينَ [7-الأعراف:101]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
ان بستیوں کے کچھ کچھ قصے ہم آپ سے بیان کر رہے ہیں اور ان سب کے پاس ان کے پیغمبر معجزات لے کر آئے، پھر جس چیز کو انہوں نے ابتدا میں جھوٹا کہہ دیا یہ بات نہ ہوئی کہ پھر اس کو مان لیتے، اللہ تعالیٰ اسی طرح کافروں کے دلوں پر بند لگا دیتا ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
یہ بستیاں ہیں جن کے کچھ حالات ہم تم کو سناتے ہیں۔ اور ان کے پاس ان کے پیغمبر نشانیاں لے کر آئے۔ مگر وہ ایسے نہیں تھے کہ جس چیز کو پہلے جھٹلا چکے ہوں اسے مان لیں اسی طرح خدا کافروں کے دلوں پر مہر لگا دیتا ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
یہ بستیاں ہیں، ہم تجھ سے ان کے کچھ حالات بیان کر رہے ہیں اور بلاشبہ یقینا ان کے پاس ان کے رسول واضح دلائل لے کر آئے، تو وہ ایسے نہ تھے کہ اس چیز کو مان لیتے جسے وہ اس سے پہلے جھٹلا چکے تھے۔ اسی طرحاللہ کافروں کے دلوں پر مہر کر دیتا ہے۔
12
تِلْكَ
الر تِلْكَ آيَاتُ الْكِتَابِ الْحَكِيمِ [10-يونس:1]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
الرٰ۔ یہ پرحکمت کتاب کی آیتیں ہیں
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
آلرا ۔ یہ بڑی دانائی کی کتاب کی آیتیں ہیں
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
الر۔ یہ کمال حکمت والی کتاب کی آیات ہیں۔
13
تِلْكَ
تِلْكَ مِنْ أَنْبَاءِ الْغَيْبِ نُوحِيهَا إِلَيْكَ مَا كُنْتَ تَعْلَمُهَا أَنْتَ وَلَا قَوْمُكَ مِنْ قَبْلِ هَذَا فَاصْبِرْ إِنَّ الْعَاقِبَةَ لِلْمُتَّقِينَ [11-هود:49]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
یہ خبریں غیب کی خبروں میں سے ہیں جن کی وحی ہم آپ کی طرف کرتے ہیں انہیں اس سے پہلے آپ جانتے تھے اور نہ آپ کی قوم، اس لئے آپ صبر کرتے رہیئے (یقین مانیئے) کہ انجام کار پرہیزگاروں کے لئے ہی ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
یہ (حالات) منجملہ غیب کی خبروں کے ہیں جو ہم تمہاری طرف بھیجتے ہیں۔ اور اس سے پہلے نہ تم ہی ان کو جانتے تھے اور نہ تمہاری قوم (ہی ان سے واقف تھی) تو صبر کرو کہ انجام پرہیزگاروں ہی کا (بھلا) ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
یہ غیب کی خبروں سے ہے جنھیں ہم تیری طرف وحی کرتے ہیں، اس سے پہلے نہ تو انھیں جانتا تھا اور نہ تیری قوم، پس صبر کر، بے شک اچھا انجام متقی لوگوں کے لیے ہے۔
14
تِلْكَ
الر تِلْكَ آيَاتُ الْكِتَابِ الْمُبِينِ [12-يوسف:1]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
الرٰ، یہ روشن کتاب کی آیتیں ہیں
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
الٓرا۔ یہ کتاب روشن کی آیتیں ہیں
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
الر۔ یہ واضح کتاب کی آیات ہیں۔
15
تِلْكَ
المر تِلْكَ آيَاتُ الْكِتَابِ وَالَّذِي أُنْزِلَ إِلَيْكَ مِنْ رَبِّكَ الْحَقُّ وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يُؤْمِنُونَ [13-الرعد:1]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
ا ل م رٰ۔ یہ قرآن کی آیتیں ہیں، اور جو کچھ آپ کی طرف آپ کے رب کی جانب سے اتارا جاتا ہے، سب حق ہے لیکن اکثر لوگ ایمان نہیں ﻻتے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
الٓمرا۔ (اے محمد) یہ کتاب (الہیٰ) کی آیتیں ہیں۔ اور جو تمہارے پروردگار کی طرف سے تم پر نازل ہوا ہے حق ہے لیکن اکثر لوگ ایمان نہیں لاتے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
المر۔ یہ کامل کتاب کی آیات ہیں اور جو کچھ تیری طرف تیرے رب کی جانب سے نازل کیا گیا ہے وہ حق ہے اور لیکن اکثر لوگ ایمان نہیں لاتے۔
16
تِلْكَ
مَثَلُ الْجَنَّةِ الَّتِي وُعِدَ الْمُتَّقُونَ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ أُكُلُهَا دَائِمٌ وَظِلُّهَا تِلْكَ عُقْبَى الَّذِينَ اتَّقَوْا وَعُقْبَى الْكَافِرِينَ النَّارُ [13-الرعد:35]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
اس جنت کی صفت، جس کا وعده پرہیزگاروں کو دیا گیا ہے یہ ہے کہ اس کے نیچے سے نہریں بہہ رہی ہیں۔ اس کا میوه ہمیشگی واﻻ ہے اور اس کا سایہ بھی۔ یہ ہے انجام پرہیزگاروں کا، اور کافروں کا انجام کار دوزخ ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
جس باغ کا متقیوں سے وعدہ کیا گیا ہے اس کے اوصاف یہ ہیں کہ اس کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں۔ اس کے پھل ہمیشہ (قائم رہنے والے) ہیں اور اس کے سائے بھی۔ یہ ان لوگوں کا انجام ہے جو متقی ہیں۔ اور کافروں کا انجام دوزخ ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اس جنت کی صفت جس کا متقی لوگوں سے وعدہ کیا گیا ہے، یہ ہے کہ اس کے نیچے سے نہریں بہ رہی ہیں، اس کا پھل ہمیشہ رہنے والا ہے اور اس کا سایہ بھی۔ یہ ان لوگوں کا انجام ہے جو متقی بنے اور کافروں کا انجام آگ ہے۔
17
تِلْكَ
الر تِلْكَ آيَاتُ الْكِتَابِ وَقُرْآنٍ مُبِينٍ [15-الحجر:1]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
الرٰ، یہ کتاب الٰہی کی آیتیں ہیں اور کھلے اور روشن قرآن کی
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
آلرا۔ یہ خدا کی کتاب اور قرآن روشن کی آیتیں ہیں
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
الر۔ یہ کامل کتاب اور واضح قرآن کی آیات ہیں۔
18
تِلْكَ
تِلْكَ الْجَنَّةُ الَّتِي نُورِثُ مِنْ عِبَادِنَا مَنْ كَانَ تَقِيًّا [19-مريم:63]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
یہ ہے وه جنت جس کا وارث ہم اپنے بندوں میں سے انہیں بناتے ہیں جو متقی ہوں
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
یہی وہ جنت ہے جس کا ہم اپنے بندوں میں سے ایسے شخص کو وارث بنائیں گے جو پرہیزگار ہوگا
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
یہ ہے وہ جنت جس کا وارث ہم اپنے بندوں میں سے اسے بناتے ہیں جو بہت بچنے والا ہو۔
19
تِلْكَ
وَمَا تِلْكَ بِيَمِينِكَ يَا مُوسَى [20-طه:17]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
اے موسیٰ! تیرے اس دائیں ہاتھ میں کیا ہے؟
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
اور موسی یہ تمہارے داہنے ہاتھ میں کیا ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اور یہ تیرے دائیں ہاتھ میں کیا ہے اے موسیٰ!؟
20
تِلْكَ
فَمَا زَالَتْ تِلْكَ دَعْوَاهُمْ حَتَّى جَعَلْنَاهُمْ حَصِيدًا خَامِدِينَ [21-الأنبياء:15]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
پھر تو ان کا یہی قول تھا یہاں تک کہ ہم نے انہیں جڑ سے کٹی ہوئی کھیتی اور بجھی پڑی آگ (کی طرح) کر دیا
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
تو وہ ہمیشہ اسی طرح پکارتے رہے یہاں تک کہ ہم نے ان کو (کھیتی کی طرح) کاٹ کر (اور آگ کی طرح) بجھا کر ڈھیر کردیا
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
تو ان کی پکار ہمیشہ یہی رہی، یہاں تک کہ ہم نے انھیں کٹے ہوئے، بجھے ہوئے بنا دیا۔