قرآن پاک لفظ إِذْ کے تحت آنے والی قرآنی آیات
نمبر لفظ آیت ترجمہ
121
إِذْ
وَاضْرِبْ لَهُمْ مَثَلًا أَصْحَابَ الْقَرْيَةِ إِذْ جَاءَهَا الْمُرْسَلُونَ [36-يس:13]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
اور آپ ان کے سامنے ایک مثال (یعنی ایک) بستی والوں کی مثال (اس وقت کا) بیان کیجیئے جب کہ اس بستی میں (کئی) رسول آئے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
اور ان سے گاؤں والوں کا قصہ بیان کرو جب ان کے پاس پیغمبر آئے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اور ان کے لیے بستی والوں کو بطور مثال بیان کر، جب اس میں بھیجے ہوئے آئے۔
122
إِذْ
إِذْ أَرْسَلْنَا إِلَيْهِمُ اثْنَيْنِ فَكَذَّبُوهُمَا فَعَزَّزْنَا بِثَالِثٍ فَقَالُوا إِنَّا إِلَيْكُمْ مُرْسَلُونَ [36-يس:14]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
جب ہم نے ان کے پاس دو کو بھیجا سو ان لوگوں نے (اول) دونوں کو جھٹلایا پھر ہم نے تیسرے سے تائید کی سو ان تینوں نے کہا کہ ہم تمہارے پاس بھیجے گئے ہیں
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
(یعنی) جب ہم نے ان کی طرف دو (پیغمبر) بھیجے تو انہوں نے ان کو جھٹلایا۔ پھر ہم نے تیسرے سے تقویت دی تو انہوں نے کہا کہ ہم تمہاری طرف پیغمبر ہو کر آئے ہیں
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
جب ہم نے ان کی طرف دو (پیغمبر)بھیجے تو انھوں نے ان دونوں کو جھٹلا دیا، پھر ہم نے تیسرے کے ساتھ تقویت دی تو انھوں نے کہا بے شک ہم تمھاری طرف بھیجے ہوئے ہیں۔
123
إِذْ
إِذْ جَاءَ رَبَّهُ بِقَلْبٍ سَلِيمٍ [37-الصافات:84]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
جبکہ اپنے رب کے پاس بے عیب دل ﻻئے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
جب وہ اپنے پروردگار کے پاس (عیب سے) پاک دل لے کر آئے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
جب وہ اپنے رب کے پاس بے روگ دل لے کر آیا۔
124
إِذْ
إِذْ قَالَ لِأَبِيهِ وَقَوْمِهِ مَاذَا تَعْبُدُونَ [37-الصافات:85]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
انہوں نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے کہا کہ تم کیا پوج رہے ہو؟
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
جب انہوں نے اپنے باپ سے اور اپنی قوم سے کہا کہ تم کن چیزوں کو پوجتے ہو؟
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
جب اس نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے کہا تم کس چیز کی عبادت کرتے ہو؟
125
إِذْ
إِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ أَلَا تَتَّقُونَ [37-الصافات:124]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
جب کہ انہوں نے اپنی قوم سے فرمایا کہ تم اللہ سے ڈرتے نہیں ہو؟
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ تم ڈرتے کیوں نہیں؟
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
جب اس نے اپنی قوم سے کہا کیا تم ڈرتے نہیں ؟
126
إِذْ
إِذْ نَجَّيْنَاهُ وَأَهْلَهُ أَجْمَعِينَ [37-الصافات:134]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
ہم نے انہیں اور ان کے گھر والوں کو سب کو نجات دی
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
جب ہم نے ان کو اور ان کے گھر والوں کو سب کو (عذاب سے) نجات دی
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
جب ہم نے اسے اور اس کے سب گھر والوں کو نجات دی ۔
127
إِذْ
إِذْ أَبَقَ إِلَى الْفُلْكِ الْمَشْحُونِ [37-الصافات:140]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
جب بھاگ کر پہنچے بھری کشتی پر
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
جب بھاگ کر بھری ہوئی کشتی میں پہنچے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
جب وہ بھری ہوئی کشتی کی طرف بھاگ کر گیا۔
128
إِذْ
وَهَلْ أَتَاكَ نَبَأُ الْخَصْمِ إِذْ تَسَوَّرُوا الْمِحْرَابَ [38-ص:21]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
اور کیا تجھے جھگڑا کرنے والوں کی (بھی) خبر ملی؟ جبکہ وه دیوار پھاند کر محراب میں آگئے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
بھلا تمہارے پاس ان جھگڑنے والوں کی بھی خبر آئی ہے جب وہ دیوار پھاند کر عبادت خانے میں داخل ہوئے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
اور کیا تیرے پاس جھگڑنے والوں کی خبر آئی ہے، جب وہ دیوار پھاند کر عبادت خانے میں آگئے۔
129
إِذْ
إِذْ دَخَلُوا عَلَى دَاوُودَ فَفَزِعَ مِنْهُمْ قَالُوا لَا تَخَفْ خَصْمَانِ بَغَى بَعْضُنَا عَلَى بَعْضٍ فَاحْكُمْ بَيْنَنَا بِالْحَقِّ وَلَا تُشْطِطْ وَاهْدِنَا إِلَى سَوَاءِ الصِّرَاطِ [38-ص:22]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
جب یہ (حضرت) داؤد (علیہ السلام) کے پاس پہنچے، پس یہ ان سے ڈر گئے، انہوں نے کہا خوف نہ کیجئے! ہم دو فریق مقدمہ ہیں، ہم میں سے ایک نے دوسرے پر زیادتی کی ہے، پس آپ ہمارے درمیان حق کے ساتھ فیصلہ کر دیجئے اور ناانصافی نہ کیجئے اور ہمیں سیدھی راه بتا دیجئے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
جس وقت وہ داؤد کے پاس آئے تو وہ ان سے گھبرا گئے انہوں نے کہا کہ خوف نہ کیجیئے۔ ہم دونوں کا ایک مقدمہ ہے کہ ہم میں سے ایک نے دوسرے پر زیادتی کی ہے تو آپ ہم میں انصاف کا فیصلہ کر دیجیئے اور بےانصافی نہ کیجیئے گا اور ہم کو سیدھا رستہ دکھا دیجیئے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
جب وہ داؤد کے پاس اندر آئے تو وہ ان سے گھبرا گیا، انھوں نے کہا مت ڈر، دو جھگڑنے والے ہیں، ہم میں سے ایک نے دوسرے پر زیادتی کی ہے، سو تو ہمارے درمیان حق کے ساتھ فیصلہ کر اور بے انصافی نہ کر اور ہماری سیدھے راستے کی طرف رہنمائی کر۔
130
إِذْ
إِذْ عُرِضَ عَلَيْهِ بِالْعَشِيِّ الصَّافِنَاتُ الْجِيَادُ [38-ص:31]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
جب ان کے سامنے شام کے وقت تیز رو خاصے گھوڑے پیش کیے گئے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
جب ان کے سامنے شام کو خاصے کے گھوڑے پیش کئے گئے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
جب اس کے سامنے دن کے پچھلے پہر اصیل تیز رفتار گھوڑے پیش کیے گئے ۔