قرآن پاک لفظ يَوْمَ کے تحت آنے والی قرآنی آیات
نمبر لفظ آیت ترجمہ
101
يَوْمَ
يَوْمَ تَشَقَّقُ الْأَرْضُ عَنْهُمْ سِرَاعًا ذَلِكَ حَشْرٌ عَلَيْنَا يَسِيرٌ [50-ق:44]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
جس دن زمین پھٹ جائے گی اور یہ دوڑتے ہوئے (نکل پڑیں گے) یہ جمع کر لینا ہم پر بہت ہی آسان ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
اس دن زمین ان پر سے پھٹ جائے گی اور وہ جھٹ پٹ نکل کھڑے ہوں گے۔ یہ جمع کرنا ہمیں آسان ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
جس دن زمین ان سے پھٹے گی، اس حال میں کہ وہ تیز دوڑنے والے ہوں گے، یہ ایسا اکٹھا کرنا ہے جو ہمارے لیے نہایت آسان ہے ۔
102
يَوْمَ
يَوْمَ هُمْ عَلَى النَّارِ يُفْتَنُونَ [51-الذاريات:13]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
ہاں یہ وه دن ہے کہ یہ آگ پر تپائے جائیں گے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
اُس دن (ہوگا) جب ان کو آگ میں عذاب دیا جائے گا
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
جس دن وہ آگ پر تپائے جائیں گے۔
103
يَوْمَ
يَوْمَ تَمُورُ السَّمَاءُ مَوْرًا [52-الطور:9]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
جس دن آسمان تھرتھرانے لگے گا
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
جس دن آسمان لرزنے لگا کپکپا کر
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
جس دن آسمان لرزے گا، سخت لرزنا۔
104
يَوْمَ
يَوْمَ يُدَعُّونَ إِلَى نَارِ جَهَنَّمَ دَعًّا [52-الطور:13]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
جس دن وه دھکے دے دے کر آتش جہنم کی طرف ﻻئیں جائیں گے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
جس دن ان کو آتش جہنم کی طرف دھکیل دھکیل کر لے جائیں گے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
جس دن انھیں جہنم کی آگ کی طرف دھکیلا جائے گا، سخت دھکیلا جانا۔
105
يَوْمَ
يَوْمَ لَا يُغْنِي عَنْهُمْ كَيْدُهُمْ شَيْئًا وَلَا هُمْ يُنْصَرُونَ [52-الطور:46]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
جس دن انہیں ان کا مکر کچھ کام نہ دے گا اور نہ وه مدد کیے جائیں گے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
جس دن ان کا کوئی داؤں کچھ بھی کام نہ آئے اور نہ ان کو (کہیں سے) مدد ہی ملے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
جس دن نہ ان کی چال ان کے کسی کام آئے گی اور نہ ان کی مدد کی جائے گی۔
106
يَوْمَ
فَتَوَلَّ عَنْهُمْ يَوْمَ يَدْعُ الدَّاعِ إِلَى شَيْءٍ نُكُرٍ [54-القمر:6]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
پس (اے نبی) تم ان سے اعراض کرو جس دن ایک پکارنے واﻻ ناگوار چیز کی طرف پکارے گا
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
تو تم بھی ان کی کچھ پروا نہ کرو۔ جس دن بلانے والا ان کو ایک ناخوش چیز کی طرف بلائے گا
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
سو ان سے منہ پھیر لے۔ جس دن پکارنے والا ایک ناگوار چیز کی طرف بلائے گا۔
107
يَوْمَ
يَوْمَ يُسْحَبُونَ فِي النَّارِ عَلَى وُجُوهِهِمْ ذُوقُوا مَسَّ سَقَرَ [54-القمر:48]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
جس دن وه اپنے منھ کے بل آگ میں گھسیٹے جائیں گے (اوران سے کہا جائے گا) دوزخ کی آگ لگنے کے مزے چکھو
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
اس روز منہ کے بل دوزخ میں گھسیٹے جائیں گے اب آگ کا مزہ چکھو
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
جس دن وہ آگ میں اپنے چہروں پر گھسیٹے جائیں گے، چکھو آگ کا چھونا۔
108
يَوْمَ
هَذَا نُزُلُهُمْ يَوْمَ الدِّينِ [56-الواقعة:56]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
قیامت کے دن ان کی مہمانی یہ ہے
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
جزا کے دن یہ ان کی ضیافت ہوگی
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
یہ جزا کے دن ان کی مہمانی ہے۔
109
يَوْمَ
يَوْمَ تَرَى الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ يَسْعَى نُورُهُمْ بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَبِأَيْمَانِهِمْ بُشْرَاكُمُ الْيَوْمَ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا ذَلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ [57-الحديد:12]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
(قیامت کے دن تو دیکھے گا کہ مومن مردوں اور عورتوں کا نور ان کے آگے آگے اور ان کے دائیں دوڑ رہا ہوگا آج تمہیں ان جنتوں کی خوش خبری ہے جن کے نیچے نہریں جاری ہیں جن میں ہمیشہ کی رہائش ہے۔ یہ ہے بڑی کامیابی
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
جس دن تم مومن مردوں اور مومن عورتوں کو دیکھو گے کہ ان (کے ایمان) کا نور ان کے آگے آگے اور داہنی طرف چل رہا ہے (تو ان سے کہا جائے گا کہ) تم کو بشارت ہو (کہ آج تمہارے لئے) باغ ہیں جن کے تلے نہریں بہہ رہی ہیں ان میں ہمیشہ رہو گے۔ یہی بڑی کامیابی ہے
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
جس دن تو ایمان والے مردوں اور ایمان والی عورتوں کو دیکھے گا ان کی روشنی ان کے آگے اور ان کی دائیں طرفوں میں دوڑ رہی ہو گی۔ آج تمھیں ایسے باغوں کی خوش خبری ہے جن کے نیچے سے نہریں چلتی ہیں، ہمیشہ ان میں رہنے والے ہو، یہی تو بہت بڑی کامیابی ہے۔
110
يَوْمَ
يَوْمَ يَقُولُ الْمُنَافِقُونَ وَالْمُنَافِقَاتُ لِلَّذِينَ آمَنُوا انْظُرُونَا نَقْتَبِسْ مِنْ نُورِكُمْ قِيلَ ارْجِعُوا وَرَاءَكُمْ فَالْتَمِسُوا نُورًا فَضُرِبَ بَيْنَهُمْ بِسُورٍ لَهُ بَابٌ بَاطِنُهُ فِيهِ الرَّحْمَةُ وَظَاهِرُهُ مِنْ قِبَلِهِ الْعَذَابُ [57-الحديد:13]
[ترجمہ محمد جوناگڑھی]
اس دن منافق مرد وعورت ایمان والوں سے کہیں گے کہ ہمارا انتظار تو کرو کہ ہم بھی تمہارے نور سے کچھ روشنی حاصل کر لیں۔ جواب دیا جائے گا کہ تم اپنے پیچھے لوٹ جاؤ اور روشنی تلاش کرو۔ پھر ان کے اور ان کے درمیان ایک دیوار حائل کر دی جائے گی جس میں دروازه بھی ہوگا۔ اس کے اندرونی حصہ میں تو رحمت ہوگی اور باہر کی طرف عذاب ہوگا
[ترجمہ فتح محمد جالندھری]
اُس دن منافق مرد اور منافق عورتیں مومنوں سے کہیں گے کہ ہماری طرف سے (شفقت) کیجیئے کہ ہم بھی تمہارے نور سے روشنی حاصل کریں۔ تو ان سے کہا جائے گا کہ پیچھے کو لوٹ جاؤ اور (وہاں) نور تلاش کرو۔ پھر ان کے بیچ میں ایک دیوار کھڑی کر دی جائے گی۔ جس میں ایک دروازہ ہوگا جو اس کی جانب اندرونی ہے اس میں تو رحمت ہے اور جو جانب بیرونی ہے اس طرف عذاب (واذیت)
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد]
جس دن منافق مرد اور منافق عورتیں ان لوگوں سے کہیں گے جو ایمان لائے ہمارا انتظار کرو کہ ہم تمھاری روشنی سے کچھ روشنی حاصل کر لیں۔ کہا جائے گا اپنے پیچھے لوٹ جاؤ، پس کچھ روشنی تلاش کرو، پھر ان کے درمیان ایک دیوار بنادی جائے گی جس میں ایک دروازہ ہو گا، اس کی اندرونی جانب، اس میں رحمت ہو گی اور اس کی بیرونی جانب، اس کی طرف عذاب ہو گا۔