● جامع الترمذي | من مات وعليه صيام شهر فليطعم عنه مكان كل يوم مسكينا «سنن ابن ماجہ/الصیام 50 (1757) ( تحفة الأشراف : 8423) (ضعیف) (سند میں اشعث بن سوار کندی ضعیف ہیں، نیز اس حدیث کا موقوف ہونا ہی زیادہ صحیح ہے)» قال الشيخ زبير علي زئي: (718) إسناده ضعيف /جه 1757 ¤ أشعت بن سوار ومحمد بن أبى ليلي ضعيفان : (تقدما:194 ،649) |
● سنن ابن ماجه | من مات وعليه صيام شهر فليطعم عنه مكان كل يوم مسكين « سنن الترمذی/الصوم 23 ( 718 ) ، ( تحفة الأشراف : 8423 ) ( صحیح ) » ( اس کی سند میں محمد بن سیرین کا ذکر وہم ہے ، سنن ترمذی میں صرف ”محمد“ کا ذکر بغیر کسی نسبت کے ہے ، امام ترمذی کہتے ہیں کہ محمد سے میرے نزدیک ابن عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ ہیں ، اور اس حدیث کو ہم مرفوعاً اسی طریق سے جانتے ہیں ، اور صحیح ابن عمر رضی اللہ عنہما سے موقوفاً ہے ، نیز ملاحظہ ہو : صحیح ابن خزیمہ 2056 ، وکامل ابن عدی 1؍365 ، اور محمد بن عبدالرحمن بن أبی لیلیٰ سوء حفظ کی وجہ سے ضعیف ہیں ، حافظ ابن حجر کہتے ہیں : «صدوق سئی الحفظ جداً» ، صدوق ہیں ، اور حافظہ بہت برا ہے ) قال الشيخ زبير علي زئي: ضعيف¤ إسناده ضعيف¤ ترمذي (718)¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 442 |