Download
Hindi
English
Root Words
حدیث تلاش:
قرآن، تفسیر ابن کثیر
-
عربی لفظ
-
اردو لفظ
-
رواۃ الحدیث
-
سوال و جواب
الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔
روٹ ورڈز
-
الفاظ وضاحت
-
سورہ فہرست
-
لفظ بہ لفظ ترجمہ
-
مترادفات
1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:
حدیث کتب میں نمبر سے حدیث تلاش
صحيح البخاري
صحيح مسلم
سنن ابي داود
سنن ابن ماجه
سنن نسائي
سنن ترمذي
صحیح ابن خزیمہ
مسند احمد
مسند الحمیدی
مسند عبداللہ بن عمر
مسند عبدالله بن مبارك
مسند عبدالرحمن بن عوف
مسند اسحاق بن راہویہ
مسند الشهاب
احاديث صحيحه الباني
موطا امام مالك رواية یحییٰ اللیثی
موطا امام مالك رواية ابن القاسم
بلوغ المرام
مشکوۃ المصابیح
الادب المفرد
سنن دارمی
صحيفه همام بن منبه
شمائل ترمذي
مختصر صحيح بخاري
مختصر صحيح مسلم
اللؤلؤ والمرجان
معجم صغیر للطبرانی
کتاب صحيح البخاري تفصیلات
سوانح حیات: امام بخاری رحمہ اللہ
صحيح البخاري
كِتَاب النِّكَاحِ
کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان
مکمل فہرست ابواب كِتَاب النِّكَاحِ
ابواب فہرست میں اپنا مطلوبہ لفظ تلاش کیجئیے۔
نمبر
ابواب فہرست
تفصیل
1
بَابُ التَّرْغِيبُ فِي النِّكَاحِ:
باب الترغيب فى النكاح:
باب: نکاح کی فضیلت کا بیان۔
2
بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنِ اسْتَطَاعَ مِنْكُمُ الْبَاءَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ، لأَنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ»، وَهَلْ يَتَزَوَّجُ مَنْ لاَ أَرَبَ لَهُ فِي النِّكَاحِ:
باب قول النبى صلى الله عليه وسلم: من استطاع منكم الباءة فليتزوج، لأنه أغض للبصر وأحصن للفرج ، وهل يتزوج من لا أرب له فى النكاح:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کہ تم میں جو شخص جماع کرنے کی طاقت رکھتا ہو اسے شادی کر لینی چاہئے، کیونکہ یہ نظر کو نیچی رکھنے والا اور شرمگاہ کو محفوظ رکھنے والا عمل ہے اور کیا ایسا شخص بھی نکاح کر سکتا ہے جسے اس کی ضرورت نہ ہو؟
3
بَابُ مَنْ لَمْ يَسْتَطِعِ الْبَاءَةَ فَلْيَصُمْ:
باب من لم يستطع الباءة فليصم:
باب: جو نکاح کرنے کی (بوجہ غربت کے) طاقت نہ رکھتا ہو اسے روزہ رکھنا چاہئے۔
4
بَابُ كَثْرَةِ النِّسَاءِ:
باب كثرة النساء:
باب: بیک وقت کئی بیویاں رکھنے کے بارے میں۔
5
بَابُ مَنْ هَاجَرَ أَوْ عَمِلَ خَيْرًا لِتَزْوِيجِ امْرَأَةٍ فَلَهُ مَا نَوَى:
باب من هاجر أو عمل خيرا لتزويج امرأة فله ما نوى:
باب: جس نے کسی عورت سے شادی کی نیت سے ہجرت کی ہو یا کسی اور نیک کام کی نیت کی ہو تو اسے اس کی نیت کے مطابق بدلہ ملے گا۔
6
بَابُ تَزْوِيجِ الْمُعْسِرِ الَّذِي مَعَهُ الْقُرْآنُ وَالإِسْلاَمُ:
باب تزويج المعسر الذى معه القرآن والإسلام:
باب: ایسے تنگ دست کی شادی کرانا جس کے پاس صرف قرآن مجید اور اسلام ہے۔
7
بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ لأَخِيهِ انْظُرْ أَيَّ زَوْجَتَيَّ شِئْتَ حَتَّى أَنْزِلَ لَكَ عَنْهَا:
باب قول الرجل لأخيه انظر أى زوجتي شئت حتى أنزل لك عنها:
باب: کسی شخص کا اپنے بھائی سے یہ کہنا کہ تم میری جس بیوی کو بھی پسند کر لو میں اسے تمہارے لیے طلاق دے دوں گا۔
8
بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ التَّبَتُّلِ وَالْخِصَاءِ:
باب ما يكره من التبتل والخصاء:
باب: مجرد رہنا اور اپنے کو نامرد بنا دینا منع ہے۔
9
بَابُ نِكَاحِ الأَبْكَارِ:
باب نكاح الأبكار:
باب: کنواریوں سے نکاح کرنے کا بیان۔
10
بَابُ الثَّيِّبَاتِ:
باب الثيبات:
باب: بیوہ عورتوں کا بیان۔
11
بَابُ تَزْوِيجِ الصِّغَارِ مِنَ الْكِبَارِ:
باب تزويج الصغار من الكبار:
باب: کم عمر کی عورت سے زیادہ عمر والے مرد کے ساتھ شادی کا ہونا۔
12
بَابُ إِلَى مَنْ يَنْكِحُ:
باب إلى من ينكح:
باب: کس طرح کی عورت سے نکاح کیا جائے؟
13
بَابُ اتِّخَاذِ السَّرَارِيِّ:
باب اتخاذ السراري:
باب: لونڈیوں کا رکھنا کیسا ہے۔
14
بَابُ مَنْ جَعَلَ عِتْقَ الأَمَةِ صَدَاقَهَا:
باب من جعل عتق الأمة صداقها:
باب: جس نے لونڈی کی آزادی کو اس کا مہر قرار دیا۔
15
بَابُ تَزْوِيجِ الْمُعْسِرِ لِقَوْلِهِ تَعَالَى: {إِنْ يَكُونُوا فُقَرَاءَ يُغْنِهِمُ اللَّهُ مِنْ فَضْلِهِ} :
باب تزويج المعسر لقوله تعالى: {إن يكونوا فقراء يغنهم الله من فضله} :
باب: مفلس کا نکاح کرانا درست ہے , سورۃ نساء میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ اگر وہ (دولہا دولہن) نادار ہیں تو اللہ اپنے فضل سے انہیں مالدار کر دے گا۔
16
بَابُ الأَكْفَاءِ فِي الدِّينِ:
باب الأكفاء فى الدين:
باب: کفائت میں دینداری کا لحاظ ہونا۔
17
بَابُ الأَكْفَاءِ فِي الْمَالِ، وَتَزْوِيجِ الْمُقِلِّ الْمُثْرِيَةَ:
باب الأكفاء فى المال، وتزويج المقل المثرية:
باب: کفائت میں مالداری کا لحاظ ہونا اور غریب مرد کا مالدار عورت سے نکاح کرنا۔
18
بَابُ مَا يُتَّقَى مِنْ شُؤْمِ الْمَرْأَةِ:
باب ما يتقى من شؤم المرأة:
باب: عورت کی نحوست سے بچنے کا بیان۔
19
بَابُ الْحُرَّةِ تَحْتَ الْعَبْدِ:
باب الحرة تحت العبد:
باب: آزاد عورت کا غلام مرد کے نکاح میں ہونا جائز ہے۔
20
بَابُ لاَ يَتَزَوَّجُ أَكْثَرَ مِنْ أَرْبَعٍ:
باب لا يتزوج أكثر من أربع:
باب: چار بیویوں سے زیادہ (بیک وقت) آدمی نہیں رکھ سکتا۔
21
بَابُ: {وَأُمَّهَاتُكُمُ اللاَّتِي أَرْضَعْنَكُمْ} :
باب: {وأمهاتكم اللاتي أرضعنكم} :
باب: آیت کریمہ ”اور تمہاری وہ مائیں جنہوں نے تمہیں دودھ پلایا ہے یعنی رضاعت کا بیان“۔
22
بَابُ مَنْ قَالَ لاَ رَضَاعَ بَعْدَ حَوْلَيْنِ:
باب من قال لا رضاع بعد حولين:
باب: اس شخص کی دلیل جس نے کہا کہ دو سال کے بعد پھر رضاعت سے حرمت نہ ہو گی۔
23
بَابُ لَبَنِ الْفَحْلِ:
باب لبن الفحل:
باب: جس مرد کا دودھ ہو وہ بھی دودھ پینے والے پر حرام ہو جاتا ہے۔
24
بَابُ شَهَادَةِ الْمُرْضِعَةِ:
باب شهادة المرضعة:
باب: اگر صرف دودھ پلانے والی عورت رضاعت کی گواہی دے۔
25
بَابُ مَا يَحِلُّ مِنَ النِّسَاءِ وَمَا يَحْرُمُ:
باب ما يحل من النساء وما يحرم:
باب: کون سی عورتیں حلال ہیں اور کون سی حرام ہیں۔
26
بَابُ: {وَرَبَائِبُكُمُ اللاَّتِي فِي حُجُورِكُمْ مِنْ نِسَائِكُمُ اللاَّتِي دَخَلْتُمْ بِهِنَّ} :
باب: {وربائبكم اللاتي فى حجوركم من نسائكم اللاتي دخلتم بهن} :
باب: اللہ کے اس فرمان کا بیان اور حرام ہیں تم پر تمہاری بیویوں کی لڑکیاں۔
27
بَابُ: {وَأَنْ تَجْمَعُوا بَيْنَ الأُخْتَيْنِ إِلاَّ مَا قَدْ سَلَفَ} :
باب: {وأن تجمعوا بين الأختين إلا ما قد سلف} :
باب: آیت کہ تفسیر ”تم دو بہنوں کو ایک ساتھ نکاح میں جمع کرو (یہ تم پر حرام ہے) سوا اس کے جو گزر چکا (کہ وہ معاف ہے)“۔
28
بَابُ لاَ تُنْكَحُ الْمَرْأَةُ عَلَى عَمَّتِهَا:
باب لا تنكح المرأة على عمتها:
باب: اس بیان میں کہ اگر پھوپھی یا خالہ نکاح میں ہو تو اس کی بھتیجی یا بھانجی کو نکاح میں نہیں لایا جا سکتا۔
29
بَابُ الشِّغَارِ:
باب الشغار:
باب: نکاح شغار کا بیان۔
30
بَابُ هَلْ لِلْمَرْأَةِ أَنْ تَهَبَ نَفْسَهَا لأَحَدٍ:
باب هل للمرأة أن تهب نفسها لأحد:
باب: کیا کوئی عورت کسی سے نکاح کے لیے اپنے آپ کو ہبہ کر سکتی ہے؟
31
بَابُ نِكَاحِ الْمُحْرِمِ:
باب نكاح المحرم:
باب: احرام والا شخص صرف نکاح (عقد) کر سکتا ہے حالت احرام میں اپنی بیوی سے جماع کرنا جائز نہیں ہے۔
32
بَابُ نَهْيِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نِكَاحِ الْمُتْعَةِ آخِرًا:
باب نهي رسول الله صلى الله عليه وسلم عن نكاح المتعة آخرا:
باب: آخر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نکاح متعہ سے منع کر دیا تھا (اس لیے اب متعہ حرام ہے)۔
33
بَابُ عَرْضِ الْمَرْأَةِ نَفْسَهَا عَلَى الرَّجُلِ الصَّالِحِ:
باب عرض المرأة نفسها على الرجل الصالح:
باب: عورت کا اپنے آپ کو کسی صالح مرد کے نکاح کے لیے پیش کرنا۔
34
بَابُ عَرْضِ الإِنْسَانِ ابْنَتَهُ أَوْ أُخْتَهُ عَلَى أَهْلِ الْخَيْرِ:
باب عرض الإنسان ابنته أو أخته على أهل الخير:
باب: کسی انسان کا اپنی بیٹی یا بہن کو اہل خیر سے نکاح کے لیے پیش کرنا۔
35
بَابُ قَوْلِ اللَّهِ جَلَّ وَعَزَّ: {وَلاَ جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا عَرَّضْتُمْ بِهِ مِنْ خِطْبَةِ النِّسَاءِ أَوْ أَكْنَنْتُمْ فِي أَنْفُسِكُمْ عَلِمَ اللَّهُ} الآيَةَ إِلَى قَوْلِهِ: {غَفُورٌ حَلِيمٌ} :
باب قول الله جل وعز: {ولا جناح عليكم فيما عرضتم به من خطبة النساء أو أكننتم فى أنفسكم علم الله} الآية إلى قوله: {غفور حليم} :
باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان ”اور تم پر کوئی گناہ اس میں نہیں کہ تم ان یعنی عدت میں بیٹھنے والی عورتوں سے پیغام نکاح کے بارے میں کوئی بات اشارہ سے کہو، یا (یہ ارادہ) اپنے دلوں میں ہی چھپا کر رکھو، اللہ کو تو علم ہے“ اللہ تعالیٰ کے ارشاد
«غفور حليم»
تک۔
36
بَابُ النَّظَرِ إِلَى الْمَرْأَةِ قَبْلَ التَّزْوِيجِ:
باب النظر إلى المرأة قبل التزويج:
باب: باب: نکاح سے پہلے عورت کو دیکھنا۔
37
بَابُ مَنْ قَالَ لاَ نِكَاحَ إِلاَّ بِوَلِيٍّ:
باب من قال لا نكاح إلا بولي:
باب: بغیر ولی کے نکاح صحیح نہیں ہوتا۔
38
بَابُ إِذَا كَانَ الْوَلِيُّ هُوَ الْخَاطِبَ:
باب إذا كان الولي هو الخاطب:
باب: اگر عورت کا ولی خود اس سے نکاح کرنا چاہے۔
39
بَابُ إِنْكَاحِ الرَّجُلِ وَلَدَهُ الصِّغَارَ:
باب إنكاح الرجل ولده الصغار:
باب: آدمی اپنی نابالغ لڑکی کا نکاح کر سکتا ہے۔
40
بَابُ تَزْوِيجِ الأَبِ ابْنَتَهُ مِنَ الإِمَامِ:
باب تزويج الأب ابنته من الإمام:
باب: باپ کا اپنی بیٹی کا نکاح مسلمانوں کے امام یا بادشاہ سے کرنا۔
41
بَابُ السُّلْطَانُ وَلِيٌّ بِقَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «زَوَّجْنَاكَهَا بِمَا مَعَكَ مِنَ الْقُرْآنِ»:
باب السلطان ولي بقول النبى صلى الله عليه وسلم: زوجناكها بما معك من القرآن :
باب: سلطان بھی ولی ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہم نے اس عورت کا نکاح تجھ سے کر دیا اس قرآن کے بدلے جو تجھ کو یاد ہے۔
42
بَابُ لاَ يُنْكِحُ الأَبُ وَغَيْرُهُ الْبِكْرَ وَالثَّيِّبَ إِلاَّ بِرِضَاهَا:
باب لا ينكح الأب وغيره البكر والثيب إلا برضاها:
باب: باپ یا کوئی دوسرا ولیٰ کنواری یا بیوہ عورت کا نکاح اس کی رضا مندی کے بغیر نہ کرے۔
43
بَابُ إِذَا زَوَّجَ ابْنَتَهُ وَهْيَ كَارِهَةٌ فَنِكَاحُهُ مَرْدُودٌ:
باب إذا زوج ابنته وهى كارهة فنكاحه مردود:
باب: اگر کسی نے اپنی بیٹی کا نکاح (وہ کنواری ہو یا بیوہ) جبراً کر دیا تو یہ نکاح باطل ہو گا۔
44
بَابُ تَزْوِيجِ الْيَتِيمَةِ:
باب تزويج اليتيمة:
باب: یتیم لڑکی کا نکاح کر دینا۔
45
بَابُ إِذَا قَالَ الْخَاطِبُ لِلْوَلِيِّ زَوِّجْنِي فُلاَنَةَ. فَقَالَ قَدْ زَوَّجْتُكَ بِكَذَا وَكَذَا. جَازَ النِّكَاحُ، وَإِنْ لَمْ يَقُلْ لِلزَّوْجِ أَرَضِيتَ أَوْ قَبِلْتَ:
باب إذا قال الخاطب للولي زوجني فلانة. فقال قد زوجتك بكذا وكذا. جاز النكاح، وإن لم يقل للزوج أرضيت أو قبلت:
باب: اگر کسی مرد نے لڑکی کے ولی سے کہا میرا نکاح اس لڑکی سے کر دو، اس نے کہا میں نے اتنے مہر پر تیرا نکاح اس سے کر دیا تو نکاح ہو گیا گو وہ مرد سے یہ نہ پوچھے کہ تم اس پر رضی ہو یا تم نے قبول کیا یا نہیں؟
46
بَابُ لاَ يَخْطُبُ عَلَى خِطْبَةِ أَخِيهِ، حَتَّى يَنْكِحَ أَوْ يَدَعَ:
باب لا يخطب على خطبة أخيه، حتى ينكح أو يدع:
باب: کسی مسلمان بھائی نے ایک عورت کو پیغام بھیجا ہو تو دوسرا شخص اس کو پیغام نہ بھیجے جب تک وہ اس سے نکاح نہ کرے یا پیغام نہ چھوڑ دے یعنی منگنی توڑ دے۔
47
بَابُ تَفْسِيرِ تَرْكِ الْخِطْبَةِ:
باب تفسير ترك الخطبة:
باب: پیغام چھوڑ دینے کی وجہ بیان کرنا۔
48
بَابُ الْخُطْبَةِ:
باب الخطبة:
باب: (عقد سے پہلے) نکاح کا خطبہ پڑھنا۔
49
بَابُ ضَرْبِ الدُّفِّ فِي النِّكَاحِ وَالْوَلِيمَةِ:
باب ضرب الدف فى النكاح والوليمة:
باب: نکاح اور ولیمہ کی دعوت میں دف بجانا۔
50
بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَآتُوا النِّسَاءَ صَدُقَاتِهِنَّ نِحْلَةً} :
باب قول الله تعالى: {وآتوا النساء صدقاتهن نحلة} :
باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان اور عورتوں کو ان کا مہر خوش دلی سے دو۔
51
بَابُ التَّزْوِيجِ عَلَى الْقُرْآنِ وَبِغَيْرِ صَدَاقٍ:
باب التزويج على القرآن وبغير صداق:
باب: قرآن کی تعلیم مہر ہو سکتی ہے اس طرح اگر مہر کا ذکر ہی نہ کرے تب بھی نکاح صحیح ہو جائے گا (اور مہر مثل لازم ہو گا)۔
52
بَابُ الْمَهْرِ بِالْعُرُوضِ وَخَاتَمٍ مِنْ حَدِيدٍ:
باب المهر بالعروض وخاتم من حديد:
باب: کوئی جنس یا لوہے کی انگوٹھی مہر ہو سکتی ہے گو نقد روپیہ نہ ہو۔
53
بَابُ الشُّرُوطِ فِي النِّكَاحِ:
باب الشروط فى النكاح:
باب: نکاح میں جو شرطیں کی جائیں (ان کا پورا کرنا ضروری ہے)۔
54
بَابُ الشُّرُوطِ الَّتِي لاَ تَحِلُّ فِي النِّكَاحِ:
باب الشروط التى لا تحل فى النكاح:
باب: وہ شرطیں جو نکاح میں جائز نہیں۔
55
بَابُ الصُّفْرَةِ لِلْمُتَزَوِّجِ:
باب الصفرة للمتزوج:
باب: شادی کرنے والے کے لیے زرد رنگ کا جواز۔
56
بَابٌ:
باب:
باب:۔۔۔
57
بَابُ كَيْفَ يُدْعَى لِلْمُتَزَوِّجِ:
باب كيف يدعى للمتزوج:
باب: دولہا کو کس طرح دعا دی جائے؟
58
بَابُ الدُّعَاءِ لِلنِّسَاءِ اللاَّتِي يَهْدِينَ الْعَرُوسَ، وَلِلْعَرُوسِ:
باب الدعاء للنساء اللاتي يهدين العروس، وللعروس:
باب: جو عورتیں دولہن کو بناؤ سنگھار کر کے دولہا کے گھر لائیں ان کو اور دولہن کو کیونکر دعا دیں۔
59
بَابُ مَنْ أَحَبَّ الْبِنَاءَ قَبْلَ الْغَزْوِ:
باب من أحب البناء قبل الغزو:
باب: جہاد میں جانے سے پہلے نئی دولہن سے صحبت کر لینا بہتر ہے تاکہ دل اس میں لگا نہ رہے۔
60
بَابُ مَنْ بَنَى بِامْرَأَةٍ وَهْيَ بِنْتُ تِسْعِ سِنِينَ:
باب من بنى بامرأة وهى بنت تسع سنين:
باب: جس نے نو سال کی عمر کی بیوی کے ساتھ خلوت کی (جب وہ جوان ہو گئی ہو)۔
61
بَابُ الْبِنَاءِ فِي السَّفَرِ:
باب البناء فى السفر:
باب: سفر میں نئی دلہن کے ساتھ خلوت کرنا۔
62
بَابُ الْبِنَاءِ بِالنَّهَارِ بِغَيْرِ مَرْكَبٍ وَلاَ نِيرَانٍ:
باب البناء بالنهار بغير مركب ولا نيران:
باب: دولہا کا دلہن کے پاس یا دلہن کا دولہا کے پاس دن کو آنا سواری یا روشنی کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
63
بَابُ الأَنْمَاطِ وَنَحْوِهَا لِلنِّسَاءِ:
باب الأنماط ونحوها للنساء:
باب: عورتوں کے لیے مخمل کے بچھونے وغیرہ بچھانا جائز ہے (یا باریک پردہ لٹکانا)۔
64
بَابُ النِّسْوَةِ اللاَّتِي يَهْدِينَ الْمَرْأَةَ إِلَى زَوْجِهَا:
باب النسوة اللاتي يهدين المرأة إلى زوجها:
باب: وہ عورتیں جو دلہن کا بناؤ سنگھار کر کے اسے شوہر کے پاس لے جائیں۔
65
بَابُ الْهَدِيَّةِ لِلْعَرُوسِ:
باب الهدية للعروس:
باب: دلہن کو تحائف بھیجنا۔
66
بَابُ اسْتِعَارَةِ الثِّيَابِ لِلْعَرُوسِ وَغَيْرِهَا:
باب استعارة الثياب للعروس وغيرها:
باب: دلہن کے پہننے کے لیے کپڑے اور زیور وغیرہ عاریتاً لینا۔
67
بَابُ مَا يَقُولُ الرَّجُلُ إِذَا أَتَى أَهْلَهُ:
باب ما يقول الرجل إذا أتى أهله:
باب: جب شوہر اپنی بیوی کے پاس آئے تو اسے کون سی دعا پڑھنی چاہئے۔
68
بَابُ الْوَلِيمَةُ حَقٌّ:
باب الوليمة حق:
باب: ولیمہ کی دعوت دولہا کو کرنا لازم ہے۔
69
بَابُ الْوَلِيمَةِ وَلَوْ بِشَاةٍ:
باب الوليمة ولو بشاة:
باب: ولیمہ میں ایک بکری بھی کافی ہے۔
70
بَابُ مَنْ أَوْلَمَ عَلَى بَعْضِ نِسَائِهِ أَكْثَرَ مِنْ بَعْضٍ:
باب من أولم على بعض نسائه أكثر من بعض:
باب: کسی بیوی کے ولیمہ میں کھانا زیادہ تیار کرنا کسی کے ولیمہ میں کم، جائز درست ہے۔
71
بَابُ مَنْ أَوْلَمَ بِأَقَلَّ مِنْ شَاةٍ:
باب من أولم بأقل من شاة:
باب: ایک بکری سے کم کا ولیمہ کرنا۔
72
بَابُ حَقِّ إِجَابَةِ الْوَلِيمَةِ وَالدَّعْوَةِ:
باب حق إجابة الوليمة والدعوة:
باب: ولیمہ کی دعوت اور ہر ایک دعوت کو قبول کرنا حق ہے۔
73
بَابُ مَنْ تَرَكَ الدَّعْوَةَ فَقَدْ عَصَى اللَّهَ وَرَسُولَهُ:
باب من ترك الدعوة فقد عصى الله ورسوله:
باب: جس کسی نے دعوت قبول کرنے سے انکار کیا اس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی۔
74
بَابُ مَنْ أَجَابَ إِلَى كُرَاعٍ:
باب من أجاب إلى كراع:
باب: جس نے بکری کے کھر کی دعوت کی تو اسے بھی قبول کرنا چاہئے۔
75
بَابُ إِجَابَةِ الدَّاعِي فِي الْعُرْسِ وَغَيْرِهَا:
باب إجابة الداعي فى العرس وغيرها:
باب: ہر ایک دعوت قبول کرنا شادی کی ہو یا کسی اور بات کی۔
76
بَابُ ذَهَابِ النِّسَاءِ وَالصِّبْيَانِ إِلَى الْعُرْسِ:
باب ذهاب النساء والصبيان إلى العرس:
باب: دعوت شادی میں عورتوں اور بچوں کا بھی جانا جائز ہے۔
77
بَابُ هَلْ يَرْجِعُ إِذَا رَأَى مُنْكَرًا فِي الدَّعْوَةِ:
باب هل يرجع إذا رأى منكرا فى الدعوة:
باب: اگر دعوت میں جا کر وہاں کوئی کام خلاف شرع دیکھے تو لوٹ آئے یا کیا کرے۔
78
بَابُ قِيَامِ الْمَرْأَةِ عَلَى الرِّجَالِ فِي الْعُرْسِ وَخِدْمَتِهِمْ بِالنَّفْسِ:
باب قيام المرأة على الرجال فى العرس وخدمتهم بالنفس:
باب: شادی میں عورت مردوں کا کام کاج خود اپنی ذات سے کرے تو کیسا ہے؟
79
بَابُ النَّقِيعِ وَالشَّرَابِ الَّذِي لاَ يُسْكِرُ فِي الْعُرْسِ:
باب النقيع والشراب الذى لا يسكر فى العرس:
باب: کھجور کا شربت یا اور کوئی شربت جس میں نشہ نہ ہو شادی میں پلانا۔
80
بَابُ الْمُدَارَاةِ مَعَ النِّسَاءِ:
باب المداراة مع النساء:
باب: عورتوں کے ساتھ خوش خلقی سے پیش آنا۔
81
بَابُ الْوَصَاةِ بِالنِّسَاءِ:
باب الوصاة بالنساء:
باب: عورتوں سے اچھا سلوک کرنے کے بارے میں وصیت نبوی کا بیان۔
82
بَابُ: {قُوا أَنْفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا} :
باب: {قوا أنفسكم وأهليكم نارا} :
باب: اللہ کا سورۃ التحریم میں یہ فرمانا ”لوگو! خود کو اور اپنے بیوی بچوں کو دوزخ سے بچاؤ“۔
83
بَابُ حُسْنِ الْمُعَاشَرَةِ مَعَ الأَهْلِ:
باب حسن المعاشرة مع الأهل:
باب: اپنے گھر والوں سے اچھا سلوک کرنا۔
84
بَابُ مَوْعِظَةِ الرَّجُلِ ابْنَتَهُ لِحَالِ زَوْجِهَا:
باب موعظة الرجل ابنته لحال زوجها:
باب: آدمی اپنی بیٹی کو اس کے خاوند کے مقدمہ میں نصیحت کرے تو کیسا ہے؟
85
بَابُ صَوْمِ الْمَرْأَةِ بِإِذْنِ زَوْجِهَا تَطَوُّعًا:
باب صوم المرأة بإذن زوجها تطوعا:
باب: شوہر کی اجازت سے عورت کو نفلی روزہ رکھنا جائز ہے۔
86
بَابُ إِذَا بَاتَتِ الْمَرْأَةُ مُهَاجِرَةً فِرَاشَ زَوْجِهَا:
باب إذا باتت المرأة مهاجرة فراش زوجها:
باب: جو عورت غصہ ہو کر اپنے شوہر کے بستر سے الگ ہو کر رات گزارے، اس کی برائی کا بیان۔
87
بَابُ لاَ تَأْذَنُ الْمَرْأَةُ فِي بَيْتِ زَوْجِهَا لأَحَدٍ إِلاَّ بِإِذْنِهِ:
باب لا تأذن المرأة فى بيت زوجها لأحد إلا بإذنه:
باب: عورت اپنے شوہر کے گھر میں آنے کی کسی غیر مرد کو اس کی اجازت کے بغیر اجازت نہ دے۔
88
بَابٌ:
باب:
باب:۔۔۔
89
بَابُ كُفْرَانِ الْعَشِيرِ:
باب كفران العشير:
باب: عشیر کی ناشکری کی سزا عشیر خاوند کو کہتے ہیں عشیر شریک یعنی ساتھی کو بھی کہتے ہیں۔
90
بَابُ لِزَوْجِكَ عَلَيْكَ حَقٌّ:
باب لزوجك عليك حق:
باب: تمہاری بیوی کا بھی تم پر حق ہے۔
91
بَابُ الْمَرْأَةُ رَاعِيَةٌ فِي بَيْتِ زَوْجِهَا:
باب المرأة راعية فى بيت زوجها:
باب: بیوی اپنے شوہر کے گھر کی حاکم ہے۔
92
بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {الرِّجَالُ قَوَّامُونَ عَلَى النِّسَاءِ بِمَا فَضَّلَ اللَّهُ بَعْضَهُمْ عَلَى بَعْضٍ} إِلَى قَوْلِهِ: {إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلِيًّا كَبِيرًا} :
باب قول الله تعالى: {الرجال قوامون على النساء بما فضل الله بعضهم على بعض} إلى قوله: {إن الله كان عليا كبيرا} :
باب: سورۃ نساء میں اللہ تعالیٰ کا فرمانا کہ ”مرد عورتوں کے اوپر حاکم ہیں، اس لیے کہ اللہ نے ان میں سے بعض کو بعض پر بڑائی دی ہے“ اللہ تعالیٰ کے فرمان ”بیشک اللہ بڑی رفعت والا بڑی عظمت والا ہے“ تک۔
93
بَابُ هِجْرَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نِسَاءَهُ فِي غَيْرِ بُيُوتِهِنَّ:
باب هجرة النبى صلى الله عليه وسلم نساءه فى غير بيوتهن:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا عورتوں کو اس طرح پر چھوڑنا کہ ان کے گھر ہی میں نہیں گئے۔
94
بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنْ ضَرْبِ النِّسَاءِ:
باب ما يكره من ضرب النساء:
باب: عورتوں کو مارنا مکروہ ہے۔
95
بَابُ لاَ تُطِيعُ الْمَرْأَةُ زَوْجَهَا فِي مَعْصِيَةٍ:
باب لا تطيع المرأة زوجها فى معصية:
باب: عورت گناہ کے حکم میں اپنے شوہر کا کہنا نہ مانے۔
96
بَابُ: {وَإِنِ امْرَأَةٌ خَافَتْ مِنْ بَعْلِهَا نُشُوزًا أَوْ إِعْرَاضًا} :
باب: {وإن امرأة خافت من بعلها نشوزا أو إعراضا} :
باب: اور اگر کسی عورت کو اپنے شوہر کی طرف سے نفرت اور منہ موڑنے کا خوف ہو۔
97
بَابُ الْعَزْلِ:
باب العزل:
باب: عزل کا حکم کیا ہے؟
98
بَابُ الْقُرْعَةِ بَيْنَ النِّسَاءِ إِذَا أَرَادَ سَفَرًا:
باب القرعة بين النساء إذا أراد سفرا:
باب: سفر کے ارادہ کے وقت اپنی کئی بیویوں میں سے انتخاب کے لیے قرعہ ڈالنا۔
99
بَابُ الْمَرْأَةِ تَهَبُ يَوْمَهَا مِنْ زَوْجِهَا لِضَرَّتِهَا وَكَيْفَ يُقْسِمُ ذَلِكَ:
باب المرأة تهب يومها من زوجها لضرتها وكيف يقسم ذلك:
باب: عورت اپنے شوہر کی باری اپنی سوکن کو دے سکتی ہے اور اس کی تقسیم کس طرح کی جائے؟
100
بَابُ الْعَدْلِ بَيْنَ النِّسَاءِ:
باب العدل بين النساء:
باب: بیویوں کے درمیان انصاف کرنا واجب ہے۔
101
بَابُ إِذَا تَزَوَّجَ الْبِكْرَ عَلَى الثَّيِّبِ:
باب إذا تزوج البكر على الثيب:
باب: اگر کسی کے پاس ایک بیوہ عورت اس کے نکاح میں ہو پھر ایک کنواری سے بھی نکاح کرے تو جائز ہے۔
102
بَابُ إِذَا تَزَوَّجَ الثَّيِّبَ عَلَى الْبِكْرِ:
باب إذا تزوج الثيب على البكر:
باب: کنواری بیوی کے ہوتے ہوئے جب کسی نے بیوہ عورت سے شادی کی تو کوئی گناہ نہیں ہے۔
103
بَابُ مَنْ طَافَ عَلَى نِسَائِهِ فِي غُسْلٍ وَاحِدٍ:
باب من طاف على نسائه فى غسل واحد:
باب: مرد اپنی سب بیویوں سے صحبت کر کے آخر میں ایک غسل کر سکتا ہے۔
104
بَابُ دُخُولِ الرَّجُلِ عَلَى نِسَائِهِ فِي الْيَوْمِ:
باب دخول الرجل على نسائه فى اليوم:
باب: مرد کا اپنی بیوی کے پاس دن میں جانا بھی جائز ہے۔
105
بَابُ إِذَا اسْتَأْذَنَ الرَّجُلُ نِسَاءَهُ فِي أَنْ يُمَرَّضَ فِي بَيْتِ بَعْضِهِنَّ، فَأَذِنَّ لَهُ:
باب إذا استأذن الرجل نساءه فى أن يمرض فى بيت بعضهن، فأذن له:
باب: اگر مرد اپنی بیماری کے دن کسی ایک بیوی کے گھر گزارنے کے لیے اپنی دوسری بیویوں سے اجازت لے اور اسے اس کی اجازت دی جائے۔
106
بَابُ حُبِّ الرَّجُلِ بَعْضَ نِسَائِهِ أَفْضَلَ مِنْ بَعْضٍ:
باب حب الرجل بعض نسائه أفضل من بعض:
باب: اگر مرد کو اپنی بیوی سے زیادہ محبت ہو تو کچھ گناہ نہ ہو گا۔
107
بَابُ الْمُتَشَبِّعِ بِمَا لَمْ يَنَلْ، وَمَا يُنْهَى مِنِ افْتِخَارِ الضَّرَّةِ:
باب المتشبع بما لم ينل، وما ينهى من افتخار الضرة:
باب: جھوٹ موٹ جو چیز ملی نہیں اس کو بیان کرنا کہ مل گئی، اس طرح اپنی سوکن کا دل جلانے کے لیے کرنا عورت کے واسطے منع ہے۔
108
بَابُ الْغَيْرَةِ:
باب الغيرة:
باب: غیرت کا بیان۔
109
بَابُ غَيْرَةِ النِّسَاءِ وَوَجْدِهِنَّ:
باب غيرة النساء ووجدهن:
باب: عورتوں کی غیرت اور ان کے غصے کا بیان۔
110
بَابُ ذَبِّ الرَّجُلِ عَنِ ابْنَتِهِ فِي الْغَيْرَةِ وَالإِنْصَافِ:
باب ذب الرجل عن ابنته فى الغيرة والإنصاف:
باب: آدمی اپنی بیٹی کو غیرت اور غصہ نہ آنے کے لیے اور اس کے حق میں انصاف کرنے کے لیے کوشش کر سکتا ہے۔
111
بَابُ يَقِلُّ الرِّجَالُ وَيَكْثُرُ النِّسَاءُ:
باب يقل الرجال ويكثر النساء:
باب: (قیامت کے قریب) عورتوں کا بہت ہو جانا مردوں کی کمی۔
112
بَابُ لاَ يَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِامْرَأَةٍ إِلاَّ ذُو مَحْرَمٍ، وَالدُّخُولُ عَلَى الْمُغِيبَةِ:
باب لا يخلون رجل بامرأة إلا ذو محرم، والدخول على المغيبة:
باب: محرم کے سوا کوئی غیر مرد کسی غیر عورت کے ساتھ تنہائی نہ اختیار کرے اور ایسی عورت کے پاس نہ جائے جس کا شوہر موجود نہ ہو سفر وغیرہ میں گیا ہو۔
113
بَابُ مَا يَجُوزُ أَنْ يَخْلُوَ الرَّجُلُ بِالْمَرْأَةِ عِنْدَ النَّاسِ:
باب ما يجوز أن يخلو الرجل بالمرأة عند الناس:
باب: اگر لوگوں کی موجودگی میں ایک مرد دوسری (غیر محرم) عورت سے تنہائی میں کچھ بات کرے تو جائز ہے۔
114
بَابُ مَا يُنْهَى مِنْ دُخُولِ الْمُتَشَبِّهِينَ بِالنِّسَاءِ عَلَى الْمَرْأَةِ:
باب ما ينهى من دخول المتشبهين بالنساء على المرأة:
باب: زنانے اور ہیجڑے سفر میں عورتوں کے پاس نہ آئیں۔
115
بَابُ نَظَرِ الْمَرْأَةِ إِلَى الْحَبَشِ وَنَحْوِهِمْ مِنْ غَيْرِ رِيبَةٍ:
باب نظر المرأة إلى الحبش ونحوهم من غير ريبة:
باب: عورت حبشیوں کو دیکھ سکتی ہے اگر کسی فتنے کا ڈر نہ ہو۔
116
بَابُ خُرُوجِ النِّسَاءِ لِحَوَائِجِهِنَّ:
باب خروج النساء لحوائجهن:
باب: عورتوں کا کام کاج کے لیے باہر نکلنا درست ہے۔
117
بَابُ اسْتِئْذَانِ الْمَرْأَةِ زَوْجَهَا فِي الْخُرُوجِ إِلَى الْمَسْجِدِ وَغَيْرِهِ:
باب استئذان المرأة زوجها فى الخروج إلى المسجد وغيره:
باب: مسجد وغیرہ میں جانے کے لیے عورت کا اپنے شوہر سے اجازت لینا۔
118
بَابُ مَا يَحِلُّ مِنَ الدُّخُولِ وَالنَّظَرِ إِلَى النِّسَاءِ فِي الرَّضَاعِ:
باب ما يحل من الدخول والنظر إلى النساء فى الرضاع:
باب: دودھ کے رشتے سے بھی عورت محرم ہو جاتی ہے، بےپردہ اسے دیکھ سکتے ہیں۔
119
بَابُ لاَ تُبَاشِرُ الْمَرْأَةُ الْمَرْأَةَ فَتَنْعَتَهَا لِزَوْجِهَا:
باب لا تباشر المرأة المرأة فتنعتها لزوجها:
باب: ایک عورت دوسری عورت سے (بےستر ہو کر) نہ چمٹے اس لیے کہ اس کا حال اپنے خاوند سے بیان کرے۔
120
بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ لأَطُوفَنَّ اللَّيْلَةَ عَلَى نِسَائِهِ:
باب قول الرجل لأطوفن الليلة على نسائه:
باب: کسی مرد کا یہ کہنا کہ آج رات میں اپنی تمام بیویوں کے پاس ہو آؤں گا۔
121
بَابُ لاَ يَطْرُقْ أَهْلَهُ لَيْلاً إِذَا أَطَالَ الْغَيْبَةَ مَخَافَةَ، أَنْ يُخَوِّنَهُمْ أَوْ يَلْتَمِسَ عَثَرَاتِهِمْ:
باب لا يطرق أهله ليلا إذا أطال الغيبة مخافة، أن يخونهم أو يلتمس عثراتهم:
باب: آدمی سفر سے رات کے وقت اپنے گھر نہ آئے یعنی لمبے سفر کے بعد ایسا نہ ہو کہ اپنے گھر والوں پر تہمت لگانے کا موقع پیدا ہو یا ان کے عیب نکالنے کا۔
122
بَابُ طَلَبِ الْوَلَدِ:
باب طلب الولد:
باب: جماع سے بچہ کی خواہش رکھنے کے بیان میں۔
123
بَابُ تَسْتَحِدُّ الْمُغِيبَةُ وَتَمْتَشِطُ الشَّعِثَةُ:
باب تستحد المغيبة وتمتشط الشعثة:
باب: جب خاوند سفر سے آئے تو عورت استرہ لے اور بالوں میں کنگھی کرے۔
124
بَابُ: {وَلاَ يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلاَّ لِبُعُولَتِهِنَّ} إِلَى قَوْلِهِ: {لَمْ يَظْهَرُوا عَلَى عَوْرَاتِ النِّسَاءِ} :
باب: {ولا يبدين زينتهن إلا لبعولتهن} إلى قوله: {لم يظهروا على عورات النساء} :
باب: اللہ کا سورۃ النور میں یہ فرمانا ”اور عورتیں اپنے زینت اپنے شوہر کے سوا کسی پر ظاہر نہ ہونے دیں“۔
125
بَابُ: {وَالَّذِينَ لَمْ يَبْلُغُوا الْحُلُمَ} :
باب: {والذين لم يبلغوا الحلم} :
باب: اس آیت میں جو بیان ہے کہ اور وہ بچے جو ابھی سن بلوغ کو نہیں پہنچے ہیں اس کے لیے کیا حکم ہے؟
126
بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ لِصَاحِبِهِ هَلْ أَعْرَسْتُمُ اللَّيْلَةَ:
باب قول الرجل لصاحبه هل أعرستم الليلة:
باب: ایک مرد کا دوسرے سے یہ پوچھنا کہ کیا تم نے رات اپنی عورت سے صحبت کی ہے؟ اور کسی شخص کا اپنی بیٹی کے کوکھ میں غصہ کی وجہ سے مارنا۔
Back