الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


موطا امام مالك رواية ابن القاسم
خوف و سفر کی نماز کا بیان
3. سفر میں پوری نماز پڑھنا
حدیث نمبر: 175
84- مالك عن ابن شهاب عن رجل من آل خالد بن أسيد أنه سأل عبد الله ابن عمر فقال: يا أبا عبد الرحمن، إنا نجد صلاة الخوف وصلاة الحضر فى القرآن ولا نجد صلاة السفر، فقال عبد الله بن عمر: يا ابن أخي، إن الله تعالى بعث إلينا محمدا صلى الله عليه وسلم ولا نعلم شيئا، فإنما نفعل كما رأيناه يفعل. كمل حديث الزهري وهو خمسة وثمانون حديثا.
آل خالد بن اسید کے ایک آدمی (امیہ بن عبداللہ بن خالد) سے روایت ہے کہ انہوں نے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے پوچھا: اے ابوعبدالرحمٰن! ہم قرآن میں نماز خوف اور نماز حضر کا ذکر پاتے ہیں اور نماز سفر کا ذکر نہیں پاتے؟ تو سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا: اے بھتیجے! اللہ نے ہمارے لئے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو بھیجا اور ہم کچھ بھی نہیں جانتے تھے، لہٰذا ہم تو اسی طرح عمل کرتے ہیں جیسے ہم نے آپ کو کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ زہری کی حدیثیں مکمل ہو گئیں، یہ پچاسی (85) حدیثیں ہیں۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 175]
تخریج الحدیث: «84- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 145/1، 146ح 332، ك 9 ب 2 ح 7) التمهيد 161/11، الاستذكار: 303، و أخرجه الحاكم الكبير فى عوالي مالك (209) من حديث مالك به ورواه محمد بن عبدالله الشعيثي عن اميه بن عبدالله بن خالد بن اسيدانه قال لا بن عمر به، أخرجه النسائي (226/1 ح 458) وسنده حسن، وصرح الزهري بالسماع من عبدالملك بن ابي بكر بن عبدالرحمٰن عند البيهقي (136/3) ويعقوب بن سفيان الفارسي فى المعرفة والتاريخ (372/1) وللحديث طريق آخر عند ابي داود (457) والنسائي (1435) وابن ماجه (1066) وسنده حسن وصححه ابن خزيمة (946) وابن حبان (الموارد: 101) والحاكم (258/1) ووافقه الذهبي.»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح