علی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: حج اکبر (بڑے حج) کا دن کون سا ہے؟ تو آپ نے فرمایا: «یوم النحر»”قربانی کا دن“۔ [سنن ترمذي/كتاب الحج عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 957]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ المؤلف وأخرجہ في تفسیر التوبة أیضا (3088) (تحفة الأشراف: 10049) (صحیح) (سند میں حارث اعور سخت ضعیف راوی ہے، لیکن شواہد کی بنا پر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے)»
قال الشيخ الألباني: صحيح، الإرواء (1101) ، صحيح أبي داود (1700 و 1701)
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3088
´سورۃ التوبہ سے بعض آیات کی تفسیر۔` علی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: حج اکبر کا دن کون سا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”نحر (قربانی) کا دن ہے“۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 3088]
اردو حاشہ: وضاحت: 1؎: اس لیے کہ اکثر امور حج طواف، زیارت، رمی اور ذبح وحلق وغیرہ اسی دن انجام پاتے ہیں۔ (اوریہ حدیث اس آیت کی تفسیرمیں لائیں ہیں) ﴿يَوْمَ الْحَجِّ الأَكْبَرِ﴾(التوبة: 3)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3088