الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ترمذي
أبواب الوتر​
کتاب: صلاۃ وترکے ابواب
15. باب مَا جَاءَ فِي صَلاَةِ الضُّحَى
15. باب: صلاۃ الضحی (چاشت کی نماز) کا بیان۔
حدیث نمبر: 476
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، عَنْ نَهَّاسِ بْنِ قَهْمٍ، عَنْ شَدَّادٍ أَبِي عَمَّارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ حَافَظَ عَلَى شُفْعَةِ الضُّحَى غُفِرَ لَهُ ذُنُوبُهُ وَإِنْ كَانَتْ مِثْلَ زَبَدِ الْبَحْرِ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: وَقَدْ رَوَى وَكِيعٌ , وَالنَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ وَغَيْرُ وَاحِدٍ مِنَ الْأَئِمَّةِ هَذَا الْحَدِيثَ، عَنْ نَهَّاسِ بْنِ قَهْمٍ وَلَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِهِ.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے چاشت کی دو رکعتوں کی محافظت کی، اس کے گناہ بخش دیئے جائیں گے، اگرچہ وہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہوں۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
وکیع، نضر بن شمیل اور دوسرے کئی ائمہ نے یہ حدیث نہاس بن قہم سے روایت کی ہے۔ اور ہم نہاس کو صرف ان کی اسی حدیث سے جانتے ہیں۔ [سنن ترمذي/أبواب الوتر​/حدیث: 476]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن ابن ماجہ/الإقامة 187 (1382)، (تحفة الأشراف: 13491) (ضعیف) (سند میں نہاس بن قہم ضعیف راوی ہے)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (1318) // ضعيف ابن ماجة (292 / 1382) ، ضعيف الجامع (5549) //

قال الشيخ زبير على زئي: (476) إسناده ضعيف /جه 1382
نھاس:ضعيف (د 1791)

   جامع الترمذيمن حافظ على شفعة الضحى غفر له ذنوبه وإن كانت مثل زبد البحر
   سنن ابن ماجهمن حافظ على شفعة الضحى غفرت له ذنوبه وإن كانت مثل زبد البحر

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 476 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 476  
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں نہاس بن قہم ضعیف راوی ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 476