عمران بن حصین رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ قبیلہ بنی تمیم کے لوگ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئے تو آپ نے فرمایا:
”اے بنی تمیم! خوش ہو جاؤ
“، وہ لوگ کہنے لگے: آپ نے ہمیں بشارت دی ہے، تو
(کچھ) دیجئیے، وہ کہتے ہیں: یہ سن کر رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک متغیر ہو گیا، اتنے میں یمن کے کچھ لوگ آ گئے تو آپ نے فرمایا:
”تمہیں لوگ بشارت قبول کر لو
“، جب بنی تمیم نے اسے قبول نہیں کیا تو ان لوگوں نے کہا: ہم نے قبول کر لیا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
[سنن ترمذي/كتاب المناقب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 3951]