الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ترمذي
كتاب المناقب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: فضائل و مناقب
22. باب مَنَاقِبِ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ رضى الله عنه
22. باب: طلحہ بن عبیداللہ رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان
حدیث نمبر: 3739
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ مُوسَى الطُّلَحِيُّ مِنْ وَلَدِ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنِ الصَّلْتِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، قَالَ: قَالَ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " مَنْ سَرَّهُ أَنْ يَنْظُرَ إِلَى شَهِيدٍ يَمْشِي عَلَى وَجْهِ الْأَرْضِ فَلْيَنْظُرْ إِلَى طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا غَرِيبٌ، لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ الصَّلْتِ، وَقَدْ تَكَلَّمَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ فِي الصَّلْتِ بْنِ دِينَارٍ، وَفِي صَالِحِ بْنِ مُوسَى مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِمَا.
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: جس کو اس بات سے خوشی ہو کہ وہ کسی شہید کو (دنیا ہی میں) زمین پر چلتا ہوا دیکھے تو اسے چاہیئے کہ وہ طلحہ کو دیکھ لے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث غریب ہے، ہم اسے صرف صلت کی روایت سے جانتے ہیں،
۲- بعض اہل علم نے صلت بن دینار اور صالح بن موسیٰ کے سلسلہ میں ان دونوں کے حفظ کے تعلق سے کلام کیا ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 3739]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن ابن ماجہ/المقدمة 11 (125) (تحفة الأشراف: 3103) (صحیح)»

وضاحت: ۱؎: یہ معجزات رسول میں سے ایک معجزہ تھا، چنانچہ طلحہ رضی الله عنہ اس معجزہ نبوی کے مطابق واقعہ جمل میں شہید ہوئے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (125)

قال الشيخ زبير على زئي: (3739) ضعيف/ جه 125
صالح بن موسٰي وشيخه الصلت بن دينار متروكان (تق:2891 ، 2947) ولم أجد له طريقًا صحيحًا ولا حسنًا

   جامع الترمذيمن سره أن ينظر إلى شهيد يمشي على وجه الأرض فلينظر إلى طلحة بن عبيد الله
   سنن ابن ماجهشهيد يمشي على وجه الأرض

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 3739 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3739  
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یہ معجزات رسولﷺ میں سے ایک معجزہ تھا،
چنانچہ طلحہ رضی اللہ عنہ اس معجزہ نبویﷺ کے مطابق واقعہ جمل میں شہید ہوئے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3739   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث125  
´طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ کے مناقب و فضائل۔`
جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ طلحہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے گزرے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ شہید ہیں جو روئے زمین پر چل رہے ہیں۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/باب فى فضائل اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 125]
اردو حاشہ:
(1)
اس حدیث کی صحت میں اختلاف ہے۔
شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اسے صحیح کہا ہے۔ دیکھیے: (الصحیحة، رقم: 126)
اس میں حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ کی شہادت کی خوش خبری ہے جو ایک عظیم سعادت ہے۔

(2)
آپ کی شہادت جنگ جمل کے موقع پر ہوئی۔
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ مشاجرات میں جو صحابہ رضی اللہ عنھم شہید ہوئے وہ اللہ کے ہاں مجرم نہیں، ورنہ انہیں شہادت کی خبر نہ دی جاتی۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 125