جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: ”جس کو اس بات سے خوشی ہو کہ وہ کسی شہید کو (دنیا ہی میں) زمین پر چلتا ہوا دیکھے تو اسے چاہیئے کہ وہ طلحہ کو دیکھ لے“۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث غریب ہے، ہم اسے صرف صلت کی روایت سے جانتے ہیں، ۲- بعض اہل علم نے صلت بن دینار اور صالح بن موسیٰ کے سلسلہ میں ان دونوں کے حفظ کے تعلق سے کلام کیا ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 3739]
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث125
´طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ کے مناقب و فضائل۔` جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ طلحہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے گزرے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ شہید ہیں جو روئے زمین پر چل رہے ہیں۔“[سنن ابن ماجه/باب فى فضائل اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 125]
اردو حاشہ: (1) اس حدیث کی صحت میں اختلاف ہے۔ شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اسے صحیح کہا ہے۔ دیکھیے: (الصحیحة، رقم: 126) اس میں حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ کی شہادت کی خوش خبری ہے جو ایک عظیم سعادت ہے۔
(2) آپ کی شہادت جنگ جمل کے موقع پر ہوئی۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ مشاجرات میں جو صحابہ رضی اللہ عنھم شہید ہوئے وہ اللہ کے ہاں مجرم نہیں، ورنہ انہیں شہادت کی خبر نہ دی جاتی۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 125