29. بَابُ مَا جَاءَ أَنَّ الأُذُنَيْنِ مِنَ الرَّأْسِ
29. باب: وضو میں دونوں کانوں کے سر میں داخل ہونے کا بیان۔
ابوامامہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے وضو کیا تو اپنا چہرہ تین بار دھویا اور اپنے دونوں ہاتھ تین بار دھوئے اور اپنے سر کا مسح کیا اور فرمایا:
”دونوں کان سر میں داخل ہیں
“۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- قتیبہ کا کہنا ہے کہ حماد کہتے ہیں: مجھے نہیں معلوم کہ یہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کا قول ہے یا ابوامامہ کا،
۲- اس باب میں انس رضی الله عنہ سے بھی روایت ہے،
۳- اس حدیث کی سند قوی نہیں ہے،
۴- صحابہ کرام اور ان کے بعد کے لوگوں میں سے اکثر اہل علم کا اسی پر عمل ہے اور اسی کے قائل سفیان ثوری، ابن مبارک اور اسحاق بن راہویہ ہیں
۱؎ اور بعض اہل علم نے کہا ہے کہ کان کے سامنے کا حصہ چہرہ میں سے ہے
(اس لیے اسے دھویا جائے) اور پیچھے کا حصہ سر میں سے ہے
۲؎۔
(اس لیے مسح کیا جائے) اسحاق بن راہویہ کہتے ہیں کہ میں اس بات کو پسند کرتا ہوں کہ کان کے سامنے کے حصہ کا مسح چہرہ کے ساتھ کرے
(یعنی چہرہ کے ساتھ دھوئے) اور پچھلے حصہ کا سر کے ساتھ
۳؎، شافعی کہتے ہیں کہ دونوں الگ الگ سنت ہیں
(اس لیے) دونوں کا مسح نئے پانی سے کرے۔
[سنن ترمذي/كتاب الطهارة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 37]