عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ ایک اعرابی نے کہا: اللہ کے رسول! صور کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”ایک سینگ (بھوپو) ہے جس میں پھونکا جائے گا ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے اور ہم اسے صرف سلیمان تیمی کی روایت سے جانتے ہیں۔ [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 3244]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر حدیث رقم 2430 (صحیح)»
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4742
´جنت اور جہنم کی تخلیق کا بیان۔` عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” «صور» ایک سنکھ ہے، جس میں پھونک ماری جائے گی۔“[سنن ابي داود/كتاب السنة /حدیث: 4742]
فوائد ومسائل: حضرت اسرافیل ؑ اپنے منہ میں صور لیے امرالہٰی کے منتظرکھڑے ہیں، جب حکم ہو گا تو وہ اس میں پھونک ماریں گے اورساری دنیا فنا ہو جائے گی، پھر اللہ کے حکم سے دوبارہ پھونکیں گے تو سب جی اٹھیں گے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4742