ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ عیسیٰ علیہ السلام اپنا جواب القاء کیے جائیں گے اللہ تعالیٰ ان کو اپنا جواب اپنے اس قول کے جواب میں القاء کرے گا «وإذ قال الله يا عيسى ابن مريم أأنت قلت للناس اتخذوني وأمي إلهين من دون الله»”جب اللہ تعالیٰ (قیامت میں) کہے گا اے عیسیٰ بن مریم! کیا تم نے لوگوں سے کہا تھا کہ مجھے اور میری ماں کو معبود بنا لو اللہ کو چھوڑ کر؟“(المائدہ: ۱۱۶)، ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پھر اللہ تعالیٰ نے عیسیٰ علیہ السلام کو اس کا جواب یہ القاء کرے گا «سبحانك ما يكون لي أن أقول ما ليس لي بحق»”پاک ہے تیری ذات: میں بھلا وہ بات کیسے کہہ سکتا ہوں جس کے کہنے کا مجھے کوئی حق نہیں ہے“(المائدہ: ۱۱۶)۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 3062]
يلقى عيسى حجته ولقاه الله في قوله وإذ قال الله يا عيسى ابن مريم أأنت قلت للناس اتخذوني وأمي إلهين من دون الله قال أبو هريرة عن النبي فلقاه الله سبحانك ما يكون لي أن أقول ما ليس لي بحق الآية كلها
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3062
اردو حاشہ: وضاحت: 1؎: جب اللہ تعالیٰ (قیامت میں) کہے گا اے عیسیٰ بن مریم! کیا تم نے لوگوں سے کہا تھا کہ مجھے اور میری ماں کو معبود بنا لو اللہ کو چھوڑ کر؟ (المائدۃ: 116)
2؎: پاک ہے تیری ذات: میں بھلا وہ بات کیسے کہہ سکتا ہوں جس کے کہنے کا مجھے کوئی حق نہیں ہے (المائدۃ: 116)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3062