سعد بن ابی وقاص رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی شخص کے پیٹ کا بیماری کے سبب مواد سے بھر جانا بہتر ہے اس سے کہ وہ شعر سے بھرا ہو“۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب الأدب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 2852]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح مسلم/الشعر 8 (2258)، سنن ابن ماجہ/الأدب 42 (3760) (تحفة الأشراف: 3919)، و مسند احمد (1/175، 177، 181) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: پیپ مواد سے تو صرف تکلیف ہو گی لیکن (گندے) اشعار سے تو انسان کی عاقبت ہی خراب ہو کر رہ جائے گی۔
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3760
´برے اور نا پسندیدہ اشعار کا بیان۔` سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کسی کے پیٹ کا بیماری کے سبب پیپ (مواد) سے بھر جانا زیادہ بہتر ہے کہ وہ شعر سے بھرا ہو۔“[سنن ابن ماجه/كتاب الأدب/حدیث: 3760]
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) پیٹ بھرنے سے مراد یہ ہے کہ اشعار سے اتنی دلچسپی ہو کہ ادھر ہی توجہ رہے، تاہم برے شعر تھوڑے بھی یاد ہوں تو اچھی بات نہیں۔
(2) اس حدیث میں شعروں سے مراد برے شعر ہیں۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3760