الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ترمذي
كتاب الأدب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: اسلامی اخلاق و آداب
43. باب مَا جَاءَ فِي دُخُولِ الْحَمَّامِ
43. باب: غسل خانہ میں جانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2802
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادٍ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي عُذْرَةَ، وَكَانَ قَدْ أَدْرَكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " نَهَى الرِّجَالَ وَالنِّسَاءَ عَنِ الْحَمَّامَاتِ ثُمَّ رَخَّصَ لِلرِّجَالِ فِي الْمَيَازِرِ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ، إِلَّا مِنْ حَدِيثِ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ وَإِسْنَادُهُ لَيْسَ بِذَاكَ الْقَائِمِ.
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مردوں اور عورتوں کو حمامات (عمومی غسل خانوں) میں جا کر نہانے سے منع فرمایا۔ پھر مردوں کو تہہ بند پہن کر نہانے کی اجازت دے دی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- اس حدیث کو ہم صرف حماد بن سلمہ کی روایت سے جانتے ہیں،
۲- اس کی سند ویسی مضبوط نہیں ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب الأدب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 2802]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن ابی داود/ الحمام 1 (4009)، سنن ابن ماجہ/الأدب 38 (3749) (تحفة الأشراف: 17798)، و مسند احمد (6/179) (ضعیف) (سند میں ابو عذرہ مجہول تابعی ہیں، صحابی نہیں ہیں: غایة المرام رقم 190)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف، ابن ماجة (2749) // كذا الأصل، وهو في " ضعيف سنن ابن ماجة " برقم (821 - 3749) ، غاية المرام (191) ، ضعيف أبي داود (865 / 4009) //

   جامع الترمذينهى الرجال والنساء عن الحمامات ثم رخص للرجال في الميازر
   سنن أبي داودعن دخول الحمامات ثم رخص للرجال أن يدخلوها في الميازر
   سنن ابن ماجهنهى الرجال والنساء من الحمامات ثم رخص للرجال أن يدخلوها في الميازر ولم يرخص للنساء

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 2802 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2802  
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں ابوعذرہ مجہول تابعی ہیں،
صحابی نہیں ہیں:
غایة المرام رقم: 190)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2802