50. باب مَا جَاءَ أَنَّ الْمَرْءَ مَعَ مَنْ أَحَبَّ
50. باب: انجام کار آدمی اپنے دوست کے ساتھ ہو گا۔
انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا: اللہ کے رسول! قیامت کب آئے گی؟ نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھنے کے لیے کھڑے ہو گئے، پھر جب نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا:
”قیامت کے بارے میں سوال کرنے والا کہاں ہے؟
“ اس آدمی نے کہا: میں موجود ہوں اللہ کے رسول! آپ نے فرمایا:
”قیامت کے لیے تم نے کیا تیاری کر رکھی ہے
“، اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں نے کوئی زیادہ صوم و صلاۃ اکٹھا نہیں کی ہے
(یعنی نوافل وغیرہ) مگر یہ بات ہے کہ میں اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہوں، تو رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”آدمی اس کے ساتھ ہو گا جس سے محبت کرتا ہے، اور تم بھی اسی کے ساتھ ہو گے جس سے محبت کرتے ہو
“۔ انس کا بیان ہے کہ اسلام لانے کے بعد میں نے مسلمانوں کو اتنا خوش ہوتے نہیں دیکھا جتنا آپ کے اس قول سے وہ سب خوش نظر آ رہے تھے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث صحیح ہے۔
[سنن ترمذي/كتاب الزهد عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 2385]