حذیفہ بن یمان رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی جب تک بیوقوفوں کی اولاد دنیا میں سب سے زیادہ خوش نصیب نہ ہو جائیں“۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے، ہم اسے صرف عمرو بن ابی عمرو کی روایت سے جانتے ہیں۔ [سنن ترمذي/كتاب الفتن عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 2209]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفردہ بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 3367) (صحیح) (شواہد کی بنا پر یہ حدیث صحیح ہے، ورنہ اس کے راوی ”عبد اللہ بن عبد الرحمن اشہلی“ ضعیف ہیں)»
قال الشيخ الألباني: صحيح، المشكاة (2365 / التحقيق الثانى)
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2209
اردو حاشہ: وضاحت: 1؎: مفہوم یہ ہے کہ ایسے بیوقوفوں، لئیموں اور غلاموں کو امارت اور تونگری حاصل ہوگی جن میں غلامی، بیوقوفی اور حماقت نسل درنسل چلی آرہی ہے۔
نوٹ: (شواہد کی بنا پر یہ حدیث صحیح ہے، ورنہ اس کے راوی ”عبد اللہ بن عبد الرحمن اشہلی“ ضعیف ہیں)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2209