جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بلال رضی الله عنہ سے فرمایا: ”بلال! جب تم اذان دو تو ٹھہر ٹھہر کر دو اور جب اقامت کہو تو جلدی جلدی کہو، اور اپنی اذان و اقامت کے درمیان اس قدر وقفہ رکھو کہ کھانے پینے والا اپنے کھانے پینے سے اور پاخانہ پیشاب کی حاجت محسوس کرنے والا اپنی حاجت سے فارغ ہو جائے اور اس وقت تک (اقامت کہنے کے لیے) کھڑے نہ ہو جب تک کہ مجھے نہ دیکھ لو۔ [سنن ترمذي/كتاب الصلاة/حدیث: 195]
قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا، لكن قوله: " ولا تقوموا.. " صحيح ويأتى (517) ، الإرواء (228)
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف جداً عبد المنعم : متروك (تق:4234) وشيخه يحيى بن مسلم البكاء : ضعيف (تق:7645) وللحديث شواهد ضعيفة عند الحاكم (204/1) وغيره .
إذا أذنت فترسل في أذانك إذا أقمت فاحدر اجعل بين أذانك وإقامتك قدر ما يفرغ الآكل من أكله والشارب من شربه والمعتصر إذا دخل لقضاء حاجته لا تقوموا حتى تروني