سالم بن ابی جعد سے روایت ہے، شرحبیل بن سمط نے کہا: کعب بن مرہ رضی الله عنہ! ہم سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث بیان کیجئے اور کمی زیادتی سے محتاط رہئیے، انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جو اسلام میں بوڑھا ہو جائے، تو قیامت کے دن یہ اس کے لیے نور بن کر آئے گا“۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- اس باب میں فضالہ بن عبید اور عبداللہ بن عمرو سے بھی احادیث آئی ہیں، ۲- کعب بن مرہ رضی الله عنہ کی حدیث کو اعمش نے اسی طرح عمرو بن مرہ سے روایت کی ہے، یہ حدیث منصور سے بھی آئی ہے، انہوں نے سالم بن ابی جعد سے روایت کی ہے، انہوں نے سالم اور کعب بن مرہ کے درمیان سند میں ایک آدمی کو داخل کیا ہے، ۳- کعب بن مرہ کو کبھی کعب بن بن مرہ اور مرہ بن کعب بہزی بھی کہا گیا ہے، انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کئی حدیثیں روایت کی ہیں۔ [سنن ترمذي/كتاب فضائل الجهاد عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 1634]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن النسائی/الجہاد 26 (3146)، (تحفة الأشراف: 11164)، و مسند احمد (4/235-236) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (1244) ، المشكاة (4459 / التحقيق الثانى)
قال الشيخ زبير على زئي: (1634) إسناده ضعيف / ن 3146 السند منقطع، سالم بن أبى الجعد لم يسمع من شرجيل بن السمط (سنن أبى داود: 3967 طرفه الآخر) ولبعض الحديث شواھد وحديث مسلم (1509) يغني عنه
من شاب شيبة في سبيل الله كانت له نورا يوم القيامة من رمى بسهم في سبيل الله بلغ العدو أو لم يبلغ كان له كعتق رقبة من أعتق رقبة مؤمنة كانت له فداءه من النار عضوا بعضو
من شاب شيبة في الإسلام في سبيل الله كانت له نورا يوم القيامة ارموا من بلغ العدو بسهم رفعه الله به درجة قال ابن النحام يا رسول الله وما الدرجة قال أما إنها ليست بعتبة أمك ولكن ما بين الدرجتين مائة عام
من رمى بسهم في سبيل الله فبلغ العدو أخطأ أو أصاب كان له كعدل رقبة من أعتق رقبة مسلمة كان فداء كل عضو منه عضوا منه من نار جهنم من شاب شيبة في سبيل الله كانت له نورا يوم القيامة