الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن نسائي
كتاب المساجد
کتاب: مساجد کے فضائل و مسائل
27. بَابُ : تَشْبِيكِ الأَصَابِعِ فِي الْمَسْجِدِ
27. باب: مسجد میں انگلیوں کو ایک دوسرے میں داخل کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 721
أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا النَّضْرُ، قَالَ: أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سُلَيْمَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، وَالْأَسْوَدِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، فَذَكَرَ نَحْوَهُ.
اس سند سے علقمہ اور اسود نے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے اسی جیسی حدیث ذکر کی ہے۔ [سنن نسائي/كتاب المساجد/حدیث: 721]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح مسلم/المساجد 5 (534)، سنن ابی داود/الصلاة 150 (868)، (تحفة الأشراف: 9164، 9165)، ویأتي عند المؤلف برقم: (1031) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

سنن نسائی کی حدیث نمبر 721 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 721  
721 ۔ اردو حاشیہ: یہ دونوں سندیں ایک ہی حدیث کی ہیں، دونوں میں حضرت اعمش ہیں۔ اتفاق یہ ہے کہ امام نسائی رحمہ اللہ کو دونوں سندیں بیان کرنے والے استاد اسحاق بن ابراہیم ہی ہیں۔ سندوں کا اختلاف اسحاق اور اعمش کے بین بین ہے۔ دونوں سندیں صحیح ہیں۔ لیکن پہلی سند عالی ہے کہ اس میں مصنف اور اعمش کے درمیان دو واسطے ہیں جبکہ دوسری سند نازل کہ مصنف اور اعمش کے مابین تین واسطے ہیں۔ «فَذَكَرَ نَحْوَهُ» احتمال ہے کہ اس سے مراد امام نسائی رحمہ اللہ کے شیخ اسحاق ہوں، انہوں نے یہ حدیث اپنی دوسری سند (نضر عن شعبة) کے ساتھ پہلی حدیث کے مفہوم کے قریب قریب بیان کی ہے اور ممکن ہے کہ اس سے مراد امام شعبہ ہوں کہ انہوں نے یہ حدیث عیسیٰ بن یونس کی حدیث کے ہم معنی ذکر کی ہے۔ واللہ أعلم۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 721