الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن نسائي
كتاب الأشربة
کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل
40. بَابُ : الإِذْنِ فِي شَىْءٍ مِنْهَا
40. باب: ہر برتن کے استعمال کی اجازت کا بیان۔
حدیث نمبر: 5659
أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الْحَفَرِيُّ , وَأَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ , عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا نَهَى عَنِ الظُّرُوفِ شَكَتْ الْأَنْصَارُ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , لَيْسَ لَنَا وِعَاءٌ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" فَلَا إِذًا".
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب کچھ برتنوں سے روکا تو انصار کو شکایت ہوئی، چنانچہ انہوں نے کہا: اللہ کے رسول! ہمارے پاس کوئی اور برتن نہیں ہے تو آپ نے فرمایا: تب تو نہیں ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الأشربة/حدیث: 5659]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح البخاری/الٔ شربة 8 (5592)، سنن ابی داود/الٔاشربة 7 (3699)، سنن الترمذی/الٔعشربة 6 (1871)، (تحفة الأشراف: 2240) (صحیح)»

وضاحت: ۱؎: یعنی پھر تو ان کے استعمال میں کوئی حرج نہیں ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري

   جامع الترمذينهى رسول الله عن الظروف فشكت إليه الأنصار فقالوا ليس لنا وعاء قال فلا إذن
   سنن أبي داودنهى النبي عن الأوعية قالت الأنصار إنه لا بد لنا قال فلا إذا
   سنن النسائى الصغرىلما نهى عن الظروف شكت الأنصار فقالت يا رسول الله ليس لنا وعاء فقال النبي فلا إذا

سنن نسائی کی حدیث نمبر 5659 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5659  
اردو حاشہ:
گویا یہ پابندی کچھ عرصے تک رہی۔ لوگوں کی تکلیف کو محسوس فرماتے ہوئے بعد میں آپ نے پابندی اٹھائی۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5659