الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن نسائي
كتاب الاستعاذة
کتاب: استعاذہ (بری چیزوں سے اللہ کی پناہ مانگنے) کے آداب و احکام
48. بَابُ : الاِسْتِعَاذَةِ مِنْ شَرِّ شَيَاطِينِ الإِنْسِ
48. باب: انسانوں کے شیطان سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 5509
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي عُمَرَ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ خَشْخَاشٍ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، قَالَ: دَخَلْتُ الْمَسْجِدَ , وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهِ فَجِئْتُ فَجَلَسْتُ إِلَيْهِ، فَقَالَ:" يَا أَبَا ذَرٍّ ,تَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنْ شَرِّ شَيَاطِينِ الْجِنِّ , وَالْإِنْسِ"، قُلْتُ: أَوَ لِلْإِنْسِ شَيَاطِينُ؟ , قَالَ:" نَعَمْ".
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں مسجد میں داخل ہوا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اندر تھے، میں آپ کے پاس بیٹھ گیا، آپ نے فرمایا: ابوذر! جن اور انس کے شیاطین کے شر سے (اللہ کی) پناہ مانگو، میں نے عرض کیا: کیا انسانوں میں بھی شیطان ہوتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ہاں۔ [سنن نسائي/كتاب الاستعاذة/حدیث: 5509]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 11968) (ضعیف) (اس کے راوی ”عبید“ ضعیف ہیں)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف، إسناده ضعيف، أبو عمر الدمشقي: ضعيف،،وعبيد بن خشخاش: لين (تقريب: 8265،4371). وللحديث شاهد ضعيف، عند أحمد (5/ 265). انوار الصحيفه، صفحه نمبر 364