ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں جہنم کے عذاب سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں، قبر کے عذاب سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں، مسیح دجال کے شر و فتنہ سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں، اور موت و زندگی کے فتنے کے شر سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں“۔ [سنن نسائي/كتاب الاستعاذة/حدیث: 5507]
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5507
اردو حاشہ: (1) اس حدیث مبارکہ سے ثابت ہوتا ہے کہ عذاب قبر نیز زندگی اورموت کےفتنے سے پناہ مانگنا مشروع ہے۔ عذاب قبر کا برحق ہونا بھی اس حدیث سے ثابت ہوا اور برزخی زندگی کی طرف اشارہ بھی ہوتا ہے اگرچہ وہ ہمارے شعور اورفہم سے بالاتر ہے۔ (2) یہ حدیث مبارکہ رسول اللہ ﷺ کی نبوت کی بھی بہت بڑی دلیل ہے کہ آپ نے یہ خبر دی ہے کہ آخری زمانے میں مسیح دجال آئے گا۔ اورامت کو اس کے فتنے سےخبردار کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے شراورفتنے سے بچنے کی دعائیں بھی سکھلائی ہیں۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5507