أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، قال: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قال: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، قال: سَمِعْتُ أَنَسًا يُحَدِّثُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" أَتِمُّوا الرُّكُوعَ وَالسُّجُودَ إِذَا رَكَعْتُمْ وَسَجَدْتُمْ".
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم رکوع اور سجدہ کرو تو انہیں اچھی طرح کرو“۔ [سنن نسائي/كتاب التطبيق/حدیث: 1055]
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1055
1055۔ اردو حاشیہ: ➊ مکمل کرنے سے مراد اعتدال، اطمینان اور تسبیحات و اذکار کا پڑھنا ہے جن کی تفصیل سابقہ احادیث میں گزر چکی ہے۔ ➋ امام کو گاہے گاہے نماز کے احکام کی تلقین کرتے رہنا چاہیے، خصوصاً جب مقتدی ارکان نماز صحیح طریقے سے ادا نہ کر رہے ہوں۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1055
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1180
´دوسری رکعت سے اٹھتے وقت تکبیر کہنے کا بیان۔` عبدالرحمٰن بن اصم کہتے ہیں کہ انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے نماز میں اللہ اکبر کہنے کے سلسلہ میں پوچھا گیا، تو انہوں نے کہا: اللہ اکبر کہے جب رکوع میں جائے، اور جب سجدہ میں جائے، اور جب سجدہ سے سر اٹھائے، اور جب دوسری رکعت سے اٹھے۔ حطیم نے پوچھا: آپ نے اسے کس سے سن کر یاد کیا ہے، تو انہوں نے کہا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم، ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہم سے، پھر وہ خاموش ہو گئے، تو حطیم نے ان سے کہا، اور عثمان رضی اللہ عنہ سے بھی؟ انہوں نے کہا: اور عثمان رضی اللہ عنہ سے بھی۔ [سنن نسائي/كتاب السهو/حدیث: 1180]
1180۔ اردو حاشیہ: تکبیر تحریمہ تو متفق علیہ ہے، نیز اس میں کوئی سستی نہیں کرتا تھا، اس لیے اس کا ذکر نہیں کیا۔ باقی تکبیرات میں بعض ائمہ سستی کر جاتے تھے، اس لیے ان کا ذکر فرما دیا۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1180