انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مریض کی عیادت کرتے، جنازے کے پیچھے جاتے، غلام کی دعوت قبول کر لیتے، گدھے کی سواری کرتے، جس دن بنو قریظہ اور بنو نضیر کا واقعہ ہوا، آپ گدھے پر سوار تھے، خیبر کے دن بھی ایک ایسے گدھے پر سوار تھے جس کی رسی کھجور کی چھال کی تھی، اور آپ کے نیچے کھجور کی چھال کا زین تھا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4178]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن الترمذی/الجنائز 32 (1017)، (تحفة الأشراف: 1588) (ضعیف)» (سند میں مسلم الاعور ضعیف ہیں)