الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابن ماجه
كتاب الأدب
کتاب: اسلامی آداب و اخلاق
52. بَابُ : ثَوَابِ الْقُرْآنِ
52. باب: تلاوت قرآن کے ثواب کا بیان۔
حدیث نمبر: 3782
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ , قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ , عَنْ الْأَعْمَشِ , عَنْ أَبِي صَالِحٍ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ إِذَا رَجَعَ إِلَى أَهْلِهِ , أَنْ يَجِدَ فِيهِ ثَلَاثَ خَلِفَاتٍ عِظَامٍ سِمَانٍ"، قُلْنَا: نَعَمْ , قَالَ:" فَثَلَاثُ آيَاتٍ يَقْرَؤُهُنَّ أَحَدُكُمْ فِي صَلَاتِهِ , خَيْرٌ لَهُ مِنْ ثَلَاثِ خَلِفَاتٍ سِمَانٍ عِظَامٍ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم میں سے کوئی اس بات کو پسند کرتا ہے کہ جب وہ اپنے گھر لوٹ کر جائے تو اسے تین بڑی موٹی حاملہ اونٹنیاں گھر پر بندھی ہوئی ملیں؟ ہم نے عرض کیا: جی ہاں (کیوں نہیں) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے جب کوئی شخص نماز میں تین آیتیں پڑھتا ہے، تو یہ اس کے لیے تین بڑی موٹی حاملہ اونٹنیوں سے افضل ہیں۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأدب/حدیث: 3782]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح مسلم/المسافرین 41 (802)، (تحفة الأشراف: 12471)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/396، 466، 496) سنن الدارمی/فضائل القرآن 1 (3357) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم

   صحيح مسلمأيحب أحدكم إذا رجع إلى أهله أن يجد فيه ثلاث خلفات عظام سمان قلنا نعم قال فثلاث آيات يقرأ بهن أحدكم في صلاته خير له من ثلاث خلفات عظام سمان
   سنن ابن ماجهأيحب أحدكم إذا رجع إلى أهله أن يجد فيه ثلاث خلفات عظام سمان قلنا نعم قال فثلاث آيات يقرؤهن أحدكم في صلاته خير له من ثلاث خلفات سمان عظام

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 3782 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3782  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
  قرآن مجید کی تلاوت کا فائدہ اتنا زیادہ ہے کہ دنیا کی بڑی سے بڑی دولت اس کے مقابلے میں ہیچ ہے۔

(2)
حاملہ اونٹنیوں کا ذکر اس لیے فرمایا کہ اس دور میں عربوں کے نزدیک یہ سب سے عمدہ اور قیمتی مال تھا۔

(3)
نماز میں تلاوت کا ثواب نماز کے علاوہ تلاوت سے زیادہ ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3782   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1872  
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم میں سے کوئی شخص پسند کرتا ہے کہ جب اپنے گھر واپس آئے تو اس میں تین حاملہ بڑی بڑی فربہ اونٹنیاں پائے؟ ہم نے عرض کیا، جی ہاں آپﷺ نے فرمایا: تین آیات جنہیں تم میں سے کوئی شخص اپنی نماز میں پڑھتا ہے، وہ اسکے لیے تین حاملہ بھاری بھرکم اور موٹی تازی اونٹنیوں سے بہتر ہیں۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:1872]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
خَلِفات:
خَلِفَةٌ کی جمع ہے،
اس حاملہ اونٹنی کو کہتے ہیں جس کی آدھی مدت حمل گزر چکی ہو۔
(2)
عِظَام:
عظیم کی جمع ہے،
قد و قامت میں بڑی،
سِمَان،
سَمِيْن کی جمع فربہ،
موٹی تازی۔
فوائد ومسائل:
ایک مسلمان کے لیے جو اللہ اور اس کے رسول کے وعدوں پر یقین رکھتے ہوئے نماز پڑھتا ہے اور اس میں انتہائی احترام و عقیدت سے قرآءت کرتا ہے ایک آیت کا اجرو ثواب ایک موٹی تازی اور بھاری بھر کم حاملہ اونٹنی کے مل جانے سے بہتر ہے اور اہل عرب کے ہاں اونٹ ہی سب سے اعلیٰ و عمدہ اور قیمتی سواری تھی جو ان کے سفر و حضر،
امن و جنگ کا ساتھی تھا گویا ایک مسلمان کے لیے سب سے قیمتی سامان اور اعلیٰ ثروت نیکیاں ہیں جو آخرت کی لازوال زندگی میں کام آنے والی ہیں یہ دنیا کا عارضی و فانی مال نہیں چاہے وہ کتنا ہی قیمتی اور عمدہ کیوں نہ ہو۔
آخر فانی ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1872